سرینگر///
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ‘ عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ حکومت نے ۲۰۱۴ کے تباہ کن سیلاب سے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے۔
عمر نے کہا’’میں نے الیکشن مہم روک لی اور سیلاب کا جائزہ ینے کے لئے ہندوارہ پہنچا‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز شمالی کشمیر کے قصبہ ہندوارہ میں میڈیا کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا جہاں وہ سیلاب کا جائزہ لینے کیلئے پہنچے تھے ۔
این سی نائب صدر نے کہا’’لگاتار بارشوں سے کئی علاقوں میں سیلاب آیا جس سے لوگوں کو کافی نقصان پہنچا، میں نے آج الیکشن مہم روک لی اور یہاں سیلاب کا جائزہ لینے پہنچا‘‘۔ان کا کہنا تھا’’میری کوشش ہے کہ وہاں وہاں پہنچوں جہاں جہاں سیلاب سے لوگوں کو نقصان ہوا ہے میں لوگوں کو مدد کرنے کی کوشش کروں گا‘‘۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ اس علاقے کیلئے ایک وسیع فلڈ منیجمنٹ پروگرام تیار کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا’’میں یہاں لوگوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرنے کیلئے آیا ہوں اور میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ متاثرین کو فوری طور پر امداد فراہم کیا جائے ‘‘۔
سیلاب کو ناگہانی آفت قرار دینے کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا’’حکومت اس کو آفت قرار دے یا نہ دے میرا مطالبہ ہے کہ لوگوں کو معاوضہ دیا جائے ‘‘۔
سابق وزیراعلیٰ نے کہا ’’ ہم سال۲۰۱۴کے سیلاب سے کچھ نہیں سیکھے ہیں موسم بدلتا رہتا ہے دبئی میں بھی بارشوں سے سیلاب آیا ہے اور ہمیں بھی اس کے بارے میں اپنی سوچ بدلنی چاہئے ‘‘۔
سیاسی نوعت کے سوالوں کا جواب نہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا’’میں یہاں الیکشن مہم چلانے نہیں آیا ہوں، میں۲مئی کو کاغذات نامزدگی جمع کروں گا اور ۶مئی سے انتخابی مہم شروع کروں تو اسی دن سے سیاسی سوالوں کا جواب دوں گا‘‘۔انہوں نے کہا’’میں آج کوئی سیاسی بات نہیں کروں گا۔‘‘