سرینگر//
سرینگر کے گنڈ بل علاقے میں دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کے بعد لاپتہ ہونے والے باپ بیٹے سمیت تین افراد کی تلاش کے لئے جمعرات کو مسلسل دسویں روز بھی آپریشن وسیع پیمانے پر جاری ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف ، ریور پولیس اور ارگیشن فلڈ کنٹرول محکمہ کی جانب سے آپریشن کو وسیع کیا گیا ہے ۔
بتادیں کہ گنڈبل علاقے میں۱۶؍اپریل کی صبح دریائے جہلم میں کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کے دو کمسن بیٹوں سمیت ۶؍افراد کی موقت واقع ہوئی جبکہ تین افراد ہنوز لاپتہ ہیں۔
کام کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش کیلئے این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فوج، ریور پولیس و دیگر ایجنسیوں سمیت۱۴ٹیمیں وسیع پیمانے پر آپریشن چلا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن جمعرات کی صبح سے دوبارہ شروع ہوا۔
نامہ نگار نے بتایا کہ جمعرات کے روز چھتہ بل ویر کے نزدیک فلڈ کنٹرول محکمہ کے ملازمین نے جدید مشینوں کے ذریعے تلاشی آپریشن شروع کیا ۔
اس موقع پر ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ لاشوں کی باز یابی کی خاطر دریائے جہلم میں آپریشن کو وسیع کیا گیا ہے ۔
عہدیدار نے مزید بتایا کہ دریائے جہلم کے اردگرد رہائش پذیر لوگوں پر بھی زور دیا گیا کہ اگر انہیں پانی میں کچھ دکھائی دیا تو فوری طورپر نزدیکی پولیس اسٹیشن کے ساتھ رابط قائم کریں۔
ادھر لاپتہ افراد کے غم سے نڈھال اہلخانہ و دیگر احباب و اقارب بھی روز صبح سویرے دریائے کے کنارے پر جمع ہوجاتے ہیں اور روتے سسکتے لاشوں کی بازیابی کے لئے دعائیں کر رہے ہیں۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پیر کے روز جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے گنڈ بل کا دورہ کیا اور وہاں پر متاثرین کو یقین دہانی کرائی کہ انتظامیہ ان کی ہر سطح پر مدد فراہم کرئے گی۔