سرینگر//
سائبر پولیس سٹیشن کشمیر زون نے ایک نئے طریقہ کار کی چھان بین کی، جہاں لوگ جعلی بینک اکاؤنٹس قائم کرنے میں ملوث ہیں۔ یہ اکاؤنٹس سائبر فراڈ کرنے والوں کی جانب سے غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی رقوم کی وصولی اور منتقلی کے لیے چینلز کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اس طرح کی سرگرمیاں منظم فراڈ کی کارروائیوں کے لیے اہم ہیں جو معاشرے کے کمزور طبقات کو نشانہ بناتے ہیں، جن میں گھریلو کام کرنے والے، معاشی طور پر پسماندہ، آٹو رکشہ ڈرائیور، مزدور، اور مقامی دکاندار شامل ہیں۔
سائبر پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ فنڈز، جو اکثر آن لائن دھوکہ دہی کے ذریعے حاصل کیے جاتے ہیں جیسے کہ سرمایہ کاری کے گھوٹالے، آن لائن گیمنگ ایپس، فشنگ یا شناخت کی چوری کا پتہ لگانے سے بچنے کے لیے ایک سے زیادہ اکاؤنٹس کے درمیان احتیاط کے ساتھ شفل کیا جاتا ہے۔
جموں و کشمیر کے باہر سے کام کرنے والے مجرموں نے ممکنہ متاثرین کو ای میلز، چیٹ رومز یا سوشل میڈیا کے ذریعے لالچ دیا اور ان کے بینک کھاتوں کو کرائے پر دینے کے عوض لالچ کی پیشکش کی۔ ایک بار پھنس جانے کے بعد، متاثرین نادانستہ طور پر جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے غیر قانونی لین دین میں مدد کرتے ہیں، رقم مجرم کے مرکزی اکاؤنٹس میں بھیجتے ہیں۔
اس معاملے پر کارروائی کرتے ہوئے سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون، سری نگر نے متعلقہ قانونی دفعات کے تحت ایف آئی آر نمبر۱۰/۲۰۲۴ کے تحت ایک کیس درج کیا ہے اور ایک جامع تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔
بعد ازاں پوچھ گچھ میں کشمیر زون کے مختلف اضلاع میں کام کرنے والے متعدد کھاتوں کا انکشاف ہوا ہے جن میں کروڑوں روپے کی لین دین ہوئی ہے۔ سرینگر شہر کے چار افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جو ان بینک کھاتوں کو ترتیب دینے اور ان کا انتظام کرنے کے ساتھ ساتھ غیر مشتبہ افراد کو ان غیر قانونی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے آمادہ کرتے ہیں۔
بیان کے مطابق چنانچہ ان چاروں ملزمان کی شناخت سجاد احمد راہ ولد محمد مقبول راہ ساکن چنار کالونی مہجور نگر، سری نگر، توقیر احمد بٹ ولد طارق احمد بٹ ساکنہ بنپورہ نوگام، سری نگر، عبید احمد راہ ولد محمد ایوب راہ ساکنہ چنار کالونی، سرینگر اور امیر راہ ولد محمد مقبول رہ ساکن چنار کالونی مہجور نگر سری نگر کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سائبر پولیس کشمیر نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور اس طرح کی دھوکہ دہی کی اسکیموں کا شکار ہونے سے بچیں۔ دھوکہ باز اکثر ذاتی یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے بے گناہ افراد کا استحصال کرتے ہیں، انعامات، ترغیبات، یا ’گھر سے کام‘ کے مواقع کے وعدے کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کی سرگرمیوں میں حصہ لینا غیر قانونی ہے اور اس کے سنگین قانونی مضمرات ہیں جن میں قید بھی شامل ہے۔ ’’اگر آپ کو شک ہے کہ آپ منی لانڈرنگ کا شکار ہوئے ہیں یا نادانستہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں تو حکام کو فوری طور پر رپورٹ کرنا ضروری ہے۔‘‘