سرینگر//
سرینگر کے گنڈ بل علاقے میں دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کے بعد لاپتہ ہونے والے باپ بیٹے سمیت تین افراد کی تلاش کے لئے منگل کو مسلسل آٹھویں روز بھی آپریشن وسیع پیمانے پر جاری ہے ۔
بتادیں کہ گنڈبل علاقے میں۱۶؍اپریل کی صبح دریائے جہلم میں کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کے دو کمسن بیٹوں سمیت ۶؍افراد کی موقت واقع ہوئی جبکہ تین افراد ہنوز لاپتہ ہیں۔
حکام کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش کیلئے این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فوج، ریور پولیس و دیگر ایجنسیوں سمیت ۱۴ٹیمیں وسیع پیمانے پر آپریشن چلا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن منگل کی صبح سے دوبارہ شروع ہوا۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وی کے بردی کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کی باز یابی کے لئے آپریشن جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کو بر آمد کرنے کے لئے کوششیں وسیع پیمانے پر جاری ہیں تاکہ ان کے اہلخانہ کو کسی حد تک راحت مل سکے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی کوششیں ضرور ثمر آور ثابت ہوں گی۔
ادھر لاپتہ افراد کے غم سے نڈھال اہل خانہ و دیگر احباب و اقارب بھی روز صبح سویرے دریائے کے کنارے پر جمع ہوجاتے ہیں اور روتے سسکتے لاشوں کی بازیابی کے لئے دعائیں کر رہے ہیں۔
بتادیں کہ اس المناک واقعے سے پوری وادی میں ماتم کا ماحول چھایا ہوا ہے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پیر کے روز جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے گنڈ بل کا دورہ کیا اور وہاں پر متاثرین کو یقین دہانی کرائی کہ انتظامیہ ان کی ہر سطح پر مدد فراہم کرئے گی۔