سرینگر//(ڈیسک)
کشمیری علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کے ہاتھوں مبینہ طور پر ہلاک ہونے والے انڈین ایئر فورس (آئی اے ایف) کے آنجہانی اسکواڈرن لیڈر روی کھنہ کی اہلیہ نرمل کھنہ نے جمعرات کو کہا کہ وہ اب بھی انصاف کی منتظر ہیں۔
کھنہ اُن چار آئی اے ایف اہلکاروں میں سے ایک تھے جنہیں ۲۵ جنوری۱۹۹۰ کو سرینگر میں مبینہ طور پر جموں اور کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ ملک کی قیادت میں ایک گروپ نے گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔
مقتول آئی اے ایف لیڈر کی اہلیہ نے کہا کہ وہ’خون کے بدلے خون، موت کے بدلے موت‘ پر یقین رکھتی ہیں۔ نرمل نے کہا کہ ملک کو اس کے شوہر کے معاملے میں مجرم ٹھہرائے جانے سے نہیں بچایا جائے گا کیونکہ ’روی کھنہ کا خون اس کا پیچھا کر رہا ہے‘۔
ملک کو دہلی کی ایک عدالت نے دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں مجرم قرار دیا ہے۔ ملک نے اس سے قبل دہشت گردی کی مالی معاونت کے معاملے میں سخت غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت تمام الزامات کو قبول کیا تھا۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے مقتول کی بیوی کے حوالے سے کہا’’اسکواڈرن لیڈر روی کھنہ کا خون اس کے پیچھے پڑ رہا ہے۔ کس صورت میں بھی اسے بخشا نہیں جائے گا…خون کے بدلے خون، موت کے بدلے موت۔ میں انتظار کر رہی ہوں…ہمیں بھی انصاف ملے گا‘‘۔
خصوصی جج پروین سنگھ نے این آئی اے حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ ملک کی مالی صورتحال کا جائزہ لیں تاکہ ان پر عائد جرمانے کی رقم کا تعین کیا جا سکے اور اس معاملے کو ۲۵ مئی کو سزا کی مقدار پر دلائل کے لیے مقرر کیا جائے۔