انگلینڈ کے کرکٹ اسٹیڈیمز پاکستان اور بھارت ٹیسٹ سیریز کی میزبانی کے خواہشمند ہیں۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں دو طرفہ سیریز کی بحالی میں انگلینڈ متوقع نیوٹرل وینیو ہو سکتا ہے۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت نے تاحال پاکستان کے ساتھ دو طرفہ سیریز کی اجازت نہیں دی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں حکومتوں کی جانب سے نیوٹرل وینیو پر راضی ہونے کی صورت میں لارڈز کا گراؤنڈ ٹیسٹ میچ کی میزبانی کا خواہشمند ہے۔
چیف ایگزیکٹو وارکشائر اسٹیورٹ کین کا کہنا ہے کہ ہم پاک بھارت ٹیسٹ سیریز کے پروپوزل کو بھرپور سپورٹ کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ سیریز پورے ریجن اور ویسٹ مڈلینڈز میں رہنے والے بہت سارے پاکستانی اور بھارتی مداحوں کے لیے شاندار ہوگی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آخری بار ٹیسٹ میچ 2007 میں کھیلا گیا تھا۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان کپتان روہت شرما نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ میچز بہت شاندار ہوں گے۔ پاکستان زبردست ٹیم ہے، اس کی بولنگ بہت زبردست ہے۔ مقابلہ تگڑا ہوگا خاص طور پر اگر یہ باہر کی کنڈیشن میں ہو، میں باضابطہ سیریز کے حق میں ہوں، میری رائے خالص کرکٹ پر مبنی ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں۔ وہ سابق انگلش کپتان مائیکل وان کو پوڈ کاسٹ پر سوال کا جواب دے رہے تھے۔ یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت نے آخری بار دو طرفہ ٹیسٹ سیریز 2007 میں کھیلی تھی جب پاکستان بھارت کے دورہ پر تھا اور اسے ایک صفرسے شکست ہوئی تھی۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے روہت شرما کی جانب سے پاک بھارت ٹیسٹ سیریز کی خواہش کا جواب دے دیا۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے بھارتی کپتان روہت شرما کی جانب سے پاک بھارت ٹیسٹ سیریز کی حمایت کے سوال پر کہا کہ چیمپئنز ٹرافی تک پاکستان ٹیم بہت مصروف ہے، پہلے بھارتی ٹیم ایونٹ میں پاکستان آئے پھر کوئی آپشن دیکھیں گے۔
ایل سی سی سی اے گراؤنڈ میں انٹرکلب کرکٹ ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب میں محسن نقوی نے کہا کہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچز کیلئے انٹرویوز چل رہے ہیں، چند روز میں اعلان بھی ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ نیوزی لینڈ کیخلاف ہوم سیریز کے بعد ہوجائے گا، فاسٹ بولر احسان اللہ کے علاج میں کوتاہی کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیں گے، ہر کھلاڑی اہم ہے، اعظم خان کی انجری کو خود مانیٹر کررہا ہوں۔
ایک سوال پر محسن نقوی نے کہا کہ اسٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کےلئے انٹرنیشنل کمپنیوں سے رابطے کی وجہ سے ایک، ڈیڑھ ماہ کی تاخیر ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قذافی اسٹیڈیم کے قریب ہوٹل کی تیاری کیلئے اخراجات کا محتاط انداز میں جائزہ لیا جارہا ہے، پی ایس ایل ونڈو کے حوالے سے فرنچائزز سے بات چیت جاری ہے۔
چئیرمین پی سی بی نے کہا کہ انٹرکلب ٹورنامنٹ میں 3300 سے زائد کلبز شریک ہوں گے، 7200 میچز جولائی تک مکمل ہوں گے، بہترین کرکٹرز کو اکیڈمی میں ٹریننگ دیکر قومی ٹیم کا بیک اپ تیار کریں گے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان کپتان روہت شرما نے سابق انگلش کپتان مائیکل وان کے ساتھ پوڈ کاسٹ میں کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ میچز بہت شاندار ہوں گے کیونکہ پاکستان زبردست ٹیم ہے اور اس کی بولنگ بہت مضبوط ہے۔
روہت شرما نے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کا مقابلہ تگڑا ہوگا خاص طور پر اگر یہ باہر کی کنڈیشن میں ہو، میں باضابطہ سیریز کے حق میں ہوں، میری رائے خالص کرکٹ پر مبنی ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت نے آخری بار دو طرفہ ٹیسٹ سیریز 2007 میں کھیلی تھی جب پاکستان بھارت کے دورہ پر تھا اور اسے ایک صفرسے شکست ہوئی تھی۔