سرینگر//
سرینگر کے بٹوارہ گنڈ بل علاقے میں دریائے جہلم میں منگل کی صبح ایک کشتی الٹنے کے ایک واقعے کے نتیجے میں۵ بچوں سمیت۶؍افراد کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ۲بچوں سمیت ۳؍افراد ہنوز لاپتہ ہیں جن کی تلاش کیلئے بڑے پیمانے پر بچائو آپریشن جاری ہے ۔
کشتی میں کل ۱۹؍افراد سوار تھے جن میں سے دس کو بچا لیا گیا ہے ۔
ضلع مجسٹریٹ سرینگر‘ ڈاکٹر بلال محی الدین بٹ نے جائے موقع پر میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ بٹوارہ گنڈ تل علاقے میں منگل کی صبح قریب آٹھ بجے ایک کشتی کے دریائے جہلم میں الٹنے کا واقعہ پیش آیا۔
بٹ نے کہا کہ واقعہ پیش آتے ہی ایس ڈی آر ایف،فوج، پولیس، مقامی لوگوں اور دیگر ایجنسیوں نے وسیع پیمانے پر بچائو آپریشن شروع کر دیا۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق کشتی میں۱۵؍افراد سوار تھے جن میں۷بچے اور باقی بڑے تھے ۔
ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ ریسکیو آپریشن کے دوران اب تک۱۲؍افراد کو ریسکیو کیا گیا‘۶؍افراد کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ دو بچوں سمیت تین افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لئے وسیع پیمانے پر آپریشن جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ سول انتظامیہ اور پولیس کے اعلیٰ افسران جائے واردات پر موجود ہیں اور ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ضلع مجسٹریٹ نے کہا’’ہم نے کل ایک الرٹ جاری کیا تھا۔ میں آدھی رات تک شہر کا دورہ کر رہا تھا۔ رام منشی باغ (سرینگر) میں جہلم کی خطرے کی سطح۱۸ فٹ ہے۔ جب سطح ۱۰ فٹ سے تجاوز کرجاتی ہے، تو ہم ایک ابتدائی الرٹ جاری کرتے ہیں جس میں بینکوں کے قریب رہنے والے لوگوں کو محتاط رہنے کے لئے کہا جاتا ہے۔ (تاہم) یہ خطرے کی سطح سے نیچے بہہ رہا تھا اور بارش بھی کل رات۱۰ بجے کے قریب رک گئی تھی‘‘۔
اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے دودھ ناتھ نامی ایک شخص، جو واقعہ پیش آنے کے وقت جائے وقوعہ پر موجود تھا، نے بتایا کہ اس نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر تین افراد کو بچالیا۔انہوں نے کہا کہ کشتی کا دریا پار کرنے کے لئے ایک رسی کا استعمال کیا جاتا تھا جو اچانک ٹوٹ گئی اور کشتی ایک لوہے کے ستون سے ٹکرا کر دو حصوں میں ٹوٹ گئی۔
ناتھ کا کہنا تھا کہ کشتی میں سوار لوگ مدد کے لئے چلا رہے تھے ۔واقعہ پیش آنے کے بعد علاقے میں ماتم کا ماحول سایہ فگن ہوا اور ہر سو آہ و فغان کی صدائیں بلند ہوئیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ وہاں زیر تعمیر پل برسوں سے تشنہ تکمیل ہونے کی وجہ سے ایسا حادثہ پیش آیا ہے ۔
بتادیں کہ گذشتہ دنوں سے ہو رہی موسلا دھار بارشوں کے باعث دریائے جہلم میں پانی کی سطح بڑھ گئی ہے ۔
دریں اثنا جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، سابق وزرائے اعلیٰ اور دیگر لیڈروں نے اس سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے ۔