سرینگر/15 اپریل
اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے پیر کے روز کہا کہ ان کی پارٹی ان سیاسی جماعتوں کی حمایت کرے گی جو جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس دلائیں گی۔
اپنی پارٹی پہلے ہی سرینگر اور اننت ناگ لوک سبھا سیٹوں کے لئے دو امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرچکی ہے۔ پارٹی نے جموں خطے کی دو نشستوں سمیت باقی تین نشستوں کے لئے کسی امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔
بخاری نے کہا کہ وہ ان لوگوں کی حمایت کریں گے جو سچ بول رہے ہیں۔
اپنی پارٹی کے صدر نے کہا”جو جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس دلائے گا، ہم ان کی حمایت کریں گے۔ جو لوگ ہمارے نوجوانوں، بزرگوں اور مذہبی رہنماو¿ں کو جیلوں سے آزاد کرائیں گے، ہم ان کے ساتھ ہیں۔ وہ وقت آئے گا اور میں ان کے نام بھی بولوں گا“۔
یہ پوچھے جانے پر کہ آئندہ پارلیمانی انتخابات کےلئے جموں ڈویڑن سے کسی امیدوار کو کیوں نامزد نہیں کیا گیا ہے ، اپنی پارٹی کے صدر نے کہا”اس بار ہم نے وادی سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور پارلیمانی انتخابات کے لئے اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ جموں میں اپنی پارٹی آئندہ اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے“۔
یہ پوچھے جانے پر کہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے الطاف بخاری پر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون کے ساتھ گٹھ جوڑ کا الزام کیوں لگایا، بخاری نے کہا، ”یہ الزام نہیں ہے۔ آپ نے غلطی کی ہے“۔
بخاری کا مزید کہنا تھا”میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میرے تعلقات ہر سیاسی پارٹی کے ساتھ ہیں، چاہے وہ نیشنل کانفرنس ہو، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ہو، کانگریس ہو، بی جے پی ہو یا پیپلز کانفرنس ہو یا کوئی اور پارٹی ہو۔ میرے گھر کے دروازے ان کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں“۔
اپنی پارٹی کے صدر نے کہا”میں عمر صاحب کی عزت کرتا ہوں، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ وہ سرینگر سے بھاگ گئے اور بارہمولہ سے الیکشن لڑ رہے ہیں“۔
بخاری نے کہا کہ وادی کشمیر کے تمام حصوں سے مرد، خواتین اور نوجوانوں سمیت لوگ ان کی پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔ (ایجنسیاں)