کنگن//
اننت ناگ راجوری پارلیمانی سیٹ سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار میاں الطاف نے انتخابی مہم میں حصہ لینے کے بارے میں ہفتہ کے روز کہا کہ وہ بہتر محسوس کررہے ہیں اور آئندہ انتخابات میں حصہ لیں گے۔
خراب صحت کی وجہ سے انتخابی مہم کے لئے اپنی عدم دستیابی کا اشارہ دینے کے چند گھنٹوں بعد ہی سینئر لیڈر نے کہا کہ ان کی صحت میں بہتری آئی ہے اور وہ انتخاب لڑیں گے۔
میاں الطاف حسین نے صحت کی وجوہات کی بناء پر انتخابی مہم کے لئے ان کی عدم دستیابی کی خبریں سامنے آنے کے فورا بعد جاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں اپنے حامیوں کو یقین دلایا کہ ان کی صحت میں بہتری آئی ہے اور وہ انتخابی عمل میں حصہ لینے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے انتخابی مہم سے اپنی حالیہ غیر موجودگی کی وجہ وائرل انفیکشن کو قرار دیا‘ جس کے لیے انہوں نے طبی امداد حاصل کی۔
میاں الطاف نے کہا کہ مجھے وائرل انفیکشن تھا اور ڈاکٹروں نے مجھے آرام کرنے کا مشورہ دیا تھا تاہم علاج کے بعد میری صحت بہتر ہے اور شاید مجھے اگلے دو دن مزید آرام کرنے کی ضرورت ہوگی۔
این سی لیڈر کا یہ اعلان نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کے دورہ کے بعد سامنے آیا ہے جنہوں نے کنگن کے بابا نگری وانگتھ میں ان کی رہائش گاہ پر ذاتی طور پر ان سے ملاقات کی تھی۔
میاں الطاف نے کہا کہ عمر عبداللہ کے دورے کا بنیادی مقصد ان کی خیریت دریافت کرنا تھا۔
کنگن جانے سے پہلے عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ جنوبی کشمیر کی لوک سبھا سیٹ کیلئے میاں الطاف احمد تب تک ہمارے امید وار ہیں جب تک نہ ہم ان کی زبان سے سنیں گے کہ وہ ناساز طبیعت کی وجہ سے الیکشن نہیں لڑ سکتے ہیں۔
بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق ناساز طبیعت کی وجہ سے نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر میاں الطاف احمد کے اننت ناگ ‘ راجواری‘ پونچھ لوک سبھا سیٹ سے الیکشن نہ لڑنے کا امکان ہے ۔
بتادیں کہ نیشنل کانفرنس نے میاں الطاف کو اننت ناگ ، راجواری، پونچھ لوک سبھا سیٹ کے لئے نامزد کیا ہے ۔
عمر عبداللہ نے ہفتے کے روز یہاں اس سلسلے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا’’ہم تک یہ بات ابھی نہیں پہنچی، اگر میاں صاحب نے اس طرح کا کوئی فیصلہ کیا ہوتا تو وہ ہم کو بتا دیتے ‘‘۔
این سی نائب صدر نے کہا’’جب تک ہم ان کے منہ سے نہیں سنیں گے تب تک وہ جنوبی کشمیر کی لوک سبھا سیٹ کے لئے ہمارے امید وار ہیں‘‘۔
ان کا نامہ نگاروں کی طرف مخاطب ہو کر کہنا تھا’’اب آپ نے بات چھیڑی ہے تو ہم معلوم کریں گے ۔‘‘