ادھمپور/12 اپریل
وزیر اعظم نریندر مودی نے 18 ویں لوک سبھا انتخابات سے قبل ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ریاست کا درجہ بحال ہونے کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں جلد ہی اسمبلی انتخابات کرائے جائیں گے۔
وزیر اعظم مودی نے ادھم پور میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ”مودی بہت آگے کے بارے میں سوچتے ہیں۔ تو اب تک جو کچھ ہوا ہے وہ صرف ٹریلر ہے۔ مجھے نئے جموں و کشمیر کی ایک نئی اور حیرت انگیز تصویر بنانے میں مصروف ہونا ہے۔وہ وقت دور نہیں جب جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ مل جائے گا۔ آپ اپنے خوابوں کو اپنے ایم ایل اے اور اپنے وزراءکے ساتھ بانٹ سکیں گے“۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے خاندانی سیاست پر اپوزیشن پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کسی نے بھی جموں و کشمیر کو اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا خاندانی پارٹیوں نے کیا ہے۔
مودی نے کہا کہ مودی ترقی یافتہ ہندوستان کے لئے ترقی یافتہ جموں و کشمیر کے قیام کی ضمانت دے رہے ہیں۔” لیکن کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی جموں و کشمیر کو ان پرانے دنوں میں واپس لے جانا چاہتے ہیں۔ کسی نے بھی جموں و کشمیر کو اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا ان خاندانی جماعتوں نے کیا ہے۔ ان سیاسی پارٹیوں کا مطلب، خاندان، خاندان، خاندان کا مطلب ہے“۔
وزیر اعظم نے شاہ پور کنڈی ڈیم کو دہائیوں تک روکے رکھنے کے لئے کانگریس پر حملہ کیا اور الزام لگایا کہ کانگریس نے جموں کے کسانوں کے کھیتوں کو خشک رکھ کر پاکستان کو راوی کا پانی دیا۔انہوں نے کہا کہ مودی کی گارنٹی یانی گارنٹی ہے۔”آپ کو یاد ہے کہ کس طرح کانگریس کی کمزور حکومتوں نے شاہ پور کنڈی ڈیم کو دہائیوں تک روک کر رکھا تھا۔ جموں کے کسانوں کے کھیت خشک تھے اور گاو ¿ں اندھیرے میں تھے، لیکن راوی کا ہمارا پانی پاکستان جا رہا تھا۔ مودی نے کسانوں کو گارنٹی دی تھی اور اسے پورا بھی کیا ہے۔“
جموں و کشمیر میں لوک سبھا کے لئے ووٹنگ 5 مرحلوں میں ہوگی۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ہفتہ 16 مارچ کو تاریخوں کا اعلان کیا۔ پولنگ 19 اپریل، 26 اپریل، 7 مئی، 13 مئی، 20 مئی اور ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔