نئی دہلی/۹؍اپریل
مرکزی وزیر جنرل (ریٹائرڈ) وی کے سنگھ کو جموں و کشمیر کا نیا لیفٹیننٹ گورنر بنائے جانے کا امکان ہے۔
ریڈف ڈاٹ کام کے مطابق کل یہ خبر آئی تھی کہ جموں و کشمیر کے موجودہ ایل جی منوج سنہا استعفیٰ دے سکتے ہیں اور غازی پور سے لوک سبھا انتخاب لڑ سکتے ہیں۔
جنرل (ریٹائرڈ) سنگھ نے۲۰۲۴ میں غازی آباد سیٹ جیتی تھی اور ۲۰۱۹ میں اپنی جیت کو دہرایا تھا۔ تاہم اس بار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے موجودہ ایم ایل اے اتل گرگ کو ٹکٹ دیے جانے کے بعد انہیں پارٹی انتخابی میدان میں نہیں اتارا تھا۔
اس بار عام انتخابات نہ لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے جنرل سنگھ نے ۲۴ مارچ کو ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا’’میں نے اپنی پوری زندگی ایک سپاہی کے طور پر اس ملک کی خدمت کے لئے وقف کردی ہے۔ گزشتہ ۱۰سالوں سے میں غازی آباد کو عالمی معیار کا شہر بنانے کے خواب کو پورا کرنے کے لئے انتھک محنت کر رہا ہوں۔ اس سفر میں، میں ملک کے لوگوں، غازی آباد اور بی جے پی کے ممبروں سے ملنے والے اعتماد اور محبت کے لئے شکر گزار ہوں۔ یہ جذباتی رشتہ میرے لیے انمول ہے‘‘۔
مرکزی وزیر کا مزید کہنا تھا’’میں۲۰۲۴ کا الیکشن نہیں لڑوں گا۔ یہ فیصلہ میرے لیے آسان نہیں تھا لیکن میں نے اسے دل کی گہرائیوں سے لیا ہے۔ میں اپنی توانائی اور وقت کو نئی سمتوں میں لے جانا چاہتا ہوں، جہاں میں اپنے ملک کی مختلف طریقے سے خدمت کر سکوں‘‘۔
۷؍اگست ۲۰۲۰ کو جموں و کشمیر کے ایل جی بننے والے سنہا کا تعلق اتر پردیش کے غازی پور سے ہے اور وہ مئی۲۰۱۴سے مئی ۲۰۱۹تک نریندر مودی حکومت میں مرکزی وزیر رہ چکے ہیں۔
سنہا نے ۲۰۱۴ میں غازی پور سے سماج وادی پارٹی کے شیوکانیا کشواہا کو شکست دی تھی جبکہ۲۰۱۹ میں انہیں بہوجن سماج پارٹی کے انصاری سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ایل جی سنہا نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے بعد یہاں سے رخصت ہو جائیں گے ۔ لیکن کم و بیش ایک سال سے وہ اپنے سابقہ پارلیمانی حلقے میں بھی خاصا وقت دیتے تھے اور کئی تقاریب میں حصہ لے رہے تھے ۔