چلئے صاحب ایسا ہی سہی … میڈم جی… میڈم محبوبی جی کا کہنا ہے کہ ان کی پی ڈی پی کشمیر کے تینوں لوک سبھا حلقوں سے اپنے امیدوار کھڑا کریگی … میڈم جی نے اس کیلئے این سی کو ذمہ دار ٹھہرایاہے… میڈم جی کا یہ بیان گورے گورے بانکے چھورے کے اس بیان کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ان جناب کاکہنا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ پی ڈی پی اننت ناگ حلقے سے اپنا امیدوار کھڑا نہیں کرے گی… لیجئے عمر صاحب !پی ڈی پی اننت ناگ سے ہی نہیں بلکہ وسطی اور شمالی کشمیرکے حلقوں سے بھی امیدوار کھڑا کرے گی ۔سچ تو یہ ہے کہ پی ڈی پی نے اگر امیدوار کھڑا کرنے کا اعلان کیا ہے تو…تو یہ اس کا حق ہے… اور جس طرح کا رویہ اپنے گورے گورے بانکے چھورے عمر عبداللہ نے اختیار کررکھا ہے اس کے چلتے کسی اور بات کی توقع بھی نہیں تھی… ہاں اگراس کے بعد بھی میڈم جی اننت ناگ حلقے سے امیدوار کھڑا نہ کرنے کا اعلان کرتی تو… تو یقین کیلئے یہ ان کا اعلیٰ ظرف ہو تا اور… اور ہاں ماسٹر سٹروک بھی ۔ لیکن صاحب سیاست میں ماسٹر اسٹروک کی تو گنجائش ہے لیکن ظرف … اعلیٰ ظرف کی نہیں ‘ بالکل بھی نہیں ۔حالانکہ عمر عبداللہ بھی دلیل دے رہے ہیں کہ انہوں نے کشمیر کے تینوں حلقوں سے امیدوار کھڑا کرنے کا فیصلہ کیوں کیا … لیکن یقین کیجئے کہ … کہ اس دلیل میں زیادہ وزن نہیں ہے… بلکہ کوئی وزن ہی نہیں ہے ۔خیر جوہونا تھا وہ ہوا… اور ہونا یہ تھا کہ اننت ناگ حلقہ سچ میں ایک انار اور کئی بیمار والا معاملہ بنتا جارہاہے اور… اور اس لئے بنتا جارہا ہے کہ…کہ اپنے آزاد صاحب … غلام نبی آزاد صاحب بھی اس حلقے سے الیکشن لڑنے والے ہیں… آزاد صاحب ادھمپور حلقے میں زیادہ معروف و مقبول ہیں لیکن… لیکن انہوں نے بھی انار کی امید میں اننت ناگ حلقہ ہی چن لیا …کیوں چن لیا یہ تو ہمیں معلوم ہے… لیکن کہنے والوں کاکہنا ہے کہ … کہ آزاد صاحب جانتے ہیں کہ انار انہیں ملنے سے رہا … لیکن اگر یہ پھر بھی اس حلقے سے قسمت آزمائی کرنے کا اعلان کر چکے ہیں تو… تو یقین کیجئے کہ اس کا مقصد انار کسی اور کی جھولی میں ڈالنے کی راہیں ہموار کرنا ہے … اور… اور جو صورتحال ابھر رہی ہے ہم بھی اسی کی جھولی میں انار گرتا دیکھ رہے ہیں… ہم اسے کشمیر کے گیٹ وے سے کشمیر میں داخل ہوتا دیکھ رہے ہیں… اور جب یہ داخل ہو گی تو… تو تب میڈم جی اور عمر عبداللہ کا چہرہ دیکھنے کے لائق ہو گا ۔ ہے نا؟