سرینگر//
لوک سبھا انتخابات سے قبل رائے دہندگان میں تحفظ اور اعتماد کا احساس پیدا کرنے کے لیے ہفتہ کے روز سیکورٹی فورسز نے وادی کشمیر میں فلیگ مارچ کیا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ وادی بھر میں ضلع پولیس اور سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) نے فلیگ مارچ کیا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ فلیگ مارچ آئندہ پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر کیا گیا تھا۔
عہدیداروں نے کہا کہ فلیگ مارچ معاشرے میں تحفظ اور ہم آہنگی کا احساس پیدا کرنے اور آزادانہ ، منصفانہ اور بے خوف انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے علاقے کے غلبے کی مشق کا ایک حصہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ پولیس اور سی اے پی ایف کے سینئر افسران اور جوانوں نے فلیگ مارچ میں حصہ لیا۔
کشمیر میں تین لوک سبھا سیٹیں ہیں‘ اننت ناگ راجوری، سرینگر اور بارہمولہ۔
اننت ناگ راجوری میں تیسرے مرحلے میں ۷مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ سرینگر میں چوتھے مرحلے میں ۱۳مئی کو اور بارہمولہ میں ۲۰مئی کو پانچویں مرحلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔
اس دوران جموں و کشمیر پولیس نے ہفتہ کو ادھم پور لوک سبھا حلقہ کے لئے اپنے سیکورٹی پلان کا جائزہ لیا جہاں ۱۹؍اپریل کو پہلے مرحلے میں انتخابات ہونے جا رہی ہیں۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس، ادھم پور،ریاسی رینج نے ادھم پور ضلع ہیڈکوارٹر میں سینئر افسران کے ساتھ میٹنگ میں پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔انہوں نے کہا کہ پولنگ بوتھ کے سیکورٹی پلان (مقام کی حساسیت کے مطابق)، اسٹرانگ روم کی سیکورٹی، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے جمع کرنے اور تقسیم کرنے کے مرکز، ٹرانسپورٹ اور روٹ پلان سمیت تمام متعلقہ اور ہم آہنگ پہلوؤں پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ میٹنگ کے دوران مواصلاتی پلان، امن و امان، کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ایس او پیز’ اوور گراؤنڈ ورکرز (او جی ڈبلیوز) کی سرگرمیوں پر نگرانی، ہتھیار ڈالنے اور رہائی پانے والے دہشت گردوں، ہسٹری شیٹر اور مصیبت میں مبتلا کرنے والوں پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ میٹنگ میں سوشل میڈیا پر نظر رکھنے کے لیے اس کے غلط استعمال سے بچنے، پولنگ پارٹیوں کی نقل و حرکت کی نگرانی، سی اے پی ایف کی رہائش اور جلسہ گاہوں کے لیے سیکورٹی پلان اور جلوس اور ریلیوں کے انتظامات کی حکمت عملی بھی تیار کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کنٹرول رومز (پہ سی آر ) کو مضبوط بنا کر ملک دشمن عناصر کی تخریبی سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور مناسب رپورٹنگ چیلنجوں پر بھی زور دیا گیا۔