سرینگر//(ویب ڈیسک)
الیکشن رائٹس باڈی ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) کی جانب سے جمع کرائے گئے حلف نامے کے مطابق لوک سبھا کے موجودہ ۵۱۴ ممبران پارلیمنٹ میں سے ۲۲۵ (۴۴ فیصد) نے کہا ہے کہ انہیںمجرمانہ مقدمات کا سامنا ہے ۔
ان میں سے پانچ فیصد ارب پتی ہیں جن کے اثاثے ۱۰۰ کروڑ روپے سے زیادہ ہیں۔ اے ڈی آر کی رپورٹ، جس میں موجودہ ممبران پارلیمنٹ کے حلف ناموں کی جانچ پڑتال کی گئی ہے‘ سے انکشاف ہوا ہے کہ مجرمانہ الزامات والے موجودہ ممبران پارلیمنٹ میں سے ۲۹ فیصد سنگین مجرمانہ معاملوں کا سامنا کر رہے ہیں، جن میں قتل، قتل کی کوشش، فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینا، اغوا اور خواتین کے خلاف جرائم شامل ہیں۔
موجودہ ممبران پارلیمنٹ میں سے جن کے خلاف سنگین مجرمانہ مقدمات درج ہیں، ان میں سے نو کو قتل کے مقدمات کا سامنا ہے۔ تجزیے سے پتہ چلا ہے کہ ان میں سے پانچ ممبران پارلیمنٹ کا تعلق بی جے پی سے ہے۔
مزید برآں،۲۸ موجودہ ممبران پارلیمنٹ نے قتل کی کوشش سے متعلق معاملوں کا اعلان کیا ہے، جن میں سے اکثریت یعنی ۲۱ ممبران پارلیمنٹ کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ اسی طرح ۱۶موجودہ ارکان پارلیمنٹ کو خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق الزامات کا سامنا ہے، جن میں عصمت دری کے تین الزامات بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں ان قانون سازوں کے مالی پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ بڑی پارٹیوں میں بی جے پی اور کانگریس کے پاس ارب پتی ارکان پارلیمنٹ کی تعداد سب سے زیادہ ہے، حالانکہ تجزیے میں دیگر جماعتوں کی بھی نمایاں نمائندگی دکھائی گئی ہے۔
ریاستوں میں مجرمانہ معاملوں کی تقسیم کے معاملے میں اتر پردیش، مہاراشٹر، بہار، آندھرا پردیش، تلنگانہ اور ہماچل پردیش کے ۵۰فیصد سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ مجرمانہ الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔
مزید برآں، تجزیے سے ارکان پارلیمنٹ کے درمیان دولت میں فرق کا انکشاف ہوتا ہے، جن میں سے کچھ کے پاس سینکڑوں کروڑ روپے کے اثاثے ہیں، جبکہ دیگر کے پاس کم سے کم اثاثے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سب سے زیادہ اثاثے رکھنے والے تین ممبران پارلیمنٹ میں کانگریس کے نکول ناتھ، کانگریس کے ڈی کے سریش اور آزاد امیدوار کنومورو رگھو رام کرشن راجو شامل ہیں۔
رپورٹ میں موجودہ ارکان پارلیمنٹ کے درمیان تعلیمی پس منظر، عمر اور صنفی تقسیم پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔۷۳ فیصد ارکان پارلیمنٹ گریجویٹ یا اعلیٰ تعلیمی قابلیت کے حامل ہیں جبکہ موجودہ ارکان پارلیمنٹ میں سے صرف ۱۵ فیصد خواتین ہیں۔ (ایجنسیاں)