نئی دہلی// ہندوستان کے سابق کپتان وریندر سہواگ نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق پاکستانی تیز گیند باز شعیب اختر "جانتے تھے کہ وہ چک کرتے تھے” اور اپنے حساب سے انہوں نے انہیں "باؤنڈری گیند باز” کا خطاب دیا تھا۔
سہواگ نے اسپورٹس 18 چینل کے ایک پروگرام میں کہاکہ ’’شعیب جانتے تھے کہ ان کی کہنیاں جھکی ہوئی ہیں اور یہ بھی جانتے تھے کہ وہ چک کرتے تھے۔ ورنہ آئی سی سی ان پر پابندی کیوں لگاتی؟ بریٹ لی کا ہاتھ سیدھا تھا اور اسی لیے انہیں پڑھنا اتنا مشکل نہیں تھا لیکن شعیب کے خلاف آپ اندازہ نہیں لگا سکتے تھے کہ گیند کہاں سے آئے گی اور کہاں جائے گی۔‘‘
واضح رہے کہ دسمبر 1999 میں پہلی بار آئی سی سی نے اختر کے ایکشن پر سوال اٹھائے تھے اور انہیں اگلے دو سالوں میں کئی طبی ٹیسٹ سے گزرنا پڑا تھا لیکن کرکٹ کی گورننگ باڈی نے کبھی بھی بولنگ کی بنیاد پر ان پر باقاعدہ پابندی نہیں لگائی تھی۔ اختر کی زندگی میں بے ضابطگی کے اور بھی کئی مواقع آئے تھے۔ اس کے علاوہ اکثر زخمی ہونے کی وجہ سے انہوں نے 14 سال پر محیط کیریئر میں پاکستان کے لیے صرف 224 بین الاقوامی میچ کھیلے جس میں انہوں نے 46 ٹیسٹ میں 178 وکٹیں حاصل کیں۔
سہواگ نے شعیب اور بریٹ لی کو اپنی زندگی میں سب سے تیز گیند باز قرار دیا، لیکن وہ نیوزی لینڈ کے شین بانڈ کو بہترین مخالف فاسٹ بولر مانتے ہیں۔ "اس کی (بانڈ) گیندیں آتی تھیں، چاہے وہ آف اسٹمپ سے باہر گیند کرے۔ میں نے کبھی بھی بریٹ کو کھیلنے میں آسانی محسوس نہیں کی لیکن اگر میں شعیب کو دو چوکے مارتا تو مجھے نہیں معلوم کہ ان کا ردعمل کیا ہوتا۔ وہ پیروں پر یارکر بھی مار سکتے تھے۔