ممبئی// لکھنؤ سپر جائنٹس مسلسل اپنے آخری دو میچ ہارنے کے باوجود بدھ کو ڈی وائی پاٹل اسٹیڈیم میں اپنے آئی پی ایل میچ میں کولکاتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنے کی کوشش کرے گی۔ لکھنؤ فی الحال 13 میچوں میں 16 پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل پر تیسرے نمبر پر ہے اور اس میچ میں جیت 18 پوائنٹس تک پہنچ کر پلے آف میں اپنی جگہ یقینی بنائے گی۔
کولکتہ نے اپنا آخری میچ جیتا تھا اور وہ 13 میچوں میں 12 پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل میں چھٹے نمبر پر ہے۔ کولکتہ بھی جیت کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر پہنچنے کی کوشش کرے گا لیکن اسے دوسری ٹیموں کے نتائج کو بھی دیکھنا ہوگا۔ کولکتہ کو بھی اپنے نیٹ رن ریٹ کو بہتر کرنا ہوگا تاکہ وہ 14 پوائنٹس پر متعدد ٹیموں کے خلاف بہتر پوزیشن میں رہ سکے۔ تاہم، کولکتہ کے امکانات کم ہیں کیونکہ دہلی اور پنجاب پہلے ہی 14 پوائنٹس پر ہیں۔
لکھنؤ کو اپنی بلے بازی میں بہتری لانی ہوگی کیونکہ وہ کمزور بلے بازی کی وجہ سے آخری دو میچ ہار چکے ہیں۔ دیپک ہڈا ٹیم کی امیدوں کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ جب سے لکھنؤ نے دیپک ہڈا کو تیسرے نمبر پر کھلانا شروع کیا ہے، وہ بالکل مختلف بلے باز ہیں۔ انہوں نے تیسرے نمبر پر کھیلتے ہوئے 59، 27، 41، 52 اور 34 رنز بنائے ہیں۔ وہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کے لحاظ سے بھی پانچویں نمبر پر ہیں جہاں انہوں نے 13 میچوں میں 406 رنز بنائے ہیں۔
33 سالہ ٹم ساؤتھی نے اس سیزن میں مسلسل وکٹیں لینے کی صلاحیت دکھائی ہے۔ انہوں نے آٹھ میچوں میں 15.57 کی اوسط سے 14 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ وہ ڈی وائی پاٹل اسٹیڈیم کو بھی پسند کر رہے ہیں، جہاں انہوں نے تین میچوں میں 4.9 کی اکانومی سے سات وکٹیں حاصل کی ہیں۔
لکھنؤ کے لیے تیز گیند باز اویش نے 11 میچوں میں سب سے زیادہ 17 وکٹ لیے ہیں اور انھوں نے پچھلے سیزن کی طرح اس بار بھی ایسا ہی کیا ہے۔ کولکتہ کو اپنی رفتار کا مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے اس ٹیم کے خلاف پانچ میچوں میں 6.33 کی اکانومی سے 10 وکٹیں حاصل کیں۔
کولکتہ کے آندرے رسل اس سیزن میں سب کی پسند بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے 13 میچوں میں 182.32 کے اسٹرائیک ریٹ سے نہ صرف 330 رنز بنائے ہیں بلکہ 17 وکٹیں بھی حاصل کی ہیں۔
روی بشنوئی کے لیے یہ سیزن ملا جلا رہا ہے۔ انہوں نے 12 میچوں میں 8.19 کی اکانومی سے 11 وکٹیں حاصل کیں۔ اگرچہ کولکتہ کی ٹیم کلائی کے اسپنرز کے خلاف نبرد آزما دکھائی دے رہی ہے لیکن وہ وکٹیں لے سکتی ہے۔ کولکتہ کے خلاف اس نے پانچ میچوں میں 6.11 کی اکانومی سے چھ وکٹ لیے ہیں۔
اتر پردیش کے رنکو سنگھ پہلی بار آئی پی ایل میں چمک رہے ہیں۔ اس نے اس موقع کو دونوں ہاتھوں سے پکڑ لیا۔ اس نے اس گراؤنڈ پر پچھلی دو اننگز میں 35 (28) اور 23 (19) رنز بنائے ہیں۔ وہ اپنی فیلڈنگ میں بھی آپ کو اضافی پوائنٹس بھی دیتا ہے۔ اس سیزن میں انہوں نے نو کیچ اور ایک رن آؤٹ کیا ہے۔