نئی دہلی//
حکومت نے ملک میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے نفاذ کے بارے میں امریکہ کے تبصرے کو مسترد کرتے ہوئے اس بیان کو’غلط، غلط معلومات اور غیر ضروری‘اور نئی دہلی کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیاہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان‘رندھیر جیسوال نے آج سہ پہر ایک طے شدہ پریس بریفنگ میں کہا’’یہ بے وطنی کے مسئلے کو حل کرتا ہے، انسانی وقار فراہم کرتا ہے اور انسانی حقوق کی حمایت کرتا ہے‘‘۔ترجمان نے کہا’’شہریت ترمیمی قانون شہریت دینے کے بارے میں ہے، شہریت چھیننے کے بارے میں نہیں‘‘۔
جیسوال نے زور دے کر کہا کہ جہاں تک سی اے اے کے نفاذ سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کا تعلق ہے تو ہمارا خیال ہے کہ یہ غلط، غلط معلومات اور غیر ضروری ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا’’ان لوگوں کے لیکچر دینے کی کوشش نہیں کی جاتی جو ہندوستان کی تکثیری روایات اور تقسیم کے بعد کی تاریخ کے بارے میں محدود تفہیم رکھتے ہیں‘‘۔ان کامزید کہنا تھا کہ بھارت کے شراکت داروں اور خیر خواہوں کو اس اقدام کے ارادے کا خیر مقدم کرنا چاہیے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان کا آئین اپنے تمام شہریوں کو مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ اقلیتوں کے ساتھ سلوک پر کسی تشویش کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ ووٹ بینک کی سیاست کو مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کیلئے ایک قابل ستائش اقدام کے بارے میں خیالات کا تعین نہیں کرنا چاہئے۔
اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے پوچھا گیا تھا کہ کیا امریکی حکومت کو اس بات پر تشویش ہے کہ سی اے اے ہندوستان میں مذہبی آزادی کو متاثر کرسکتا ہے۔ملر کاکہنا تھا’’ہم فکر مند ہیں… ہم اس قانون پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس پر کس طرح عمل درآمد کیا جائے گا‘‘۔
سی اے اے کو ملک میں عام انتخابات سے چند ہفتے قبل پیر کو نوٹیفائی کیا گیا تھا۔
اس قانون کو پارلیمنٹ نے۲۰۱۹ میں منظوری دی تھی لیکن وبائی امراض کی وجہ سے اس پر عمل درآمد میں تاخیر ہوئی تھی جس کا مقصد پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں مذہبی ظلم و ستم سے فرار ہونے والے غیر مسلم تارکین وطن (چھ برادریوں سے) کے لئے شہریت کے عمل کو آسان بنانا ہے۔
ناقدین نے مسلمانوں کو باہر رکھنے پر حکومت پر سوال اٹھائے ہیں، لیکن وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ اس قانون کا مقصد ان ممالک میں اقلیتوں کی مدد کرنا ہے جو مذہبی ظلم و ستم کا سامنا کر رہے ہیں۔
قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کے گزشتہ ہفتے اسرائیلی دورے کے بارے میں پوچھے جانے پر وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا’’جیسا کہ آپ جانتے ہیں وزیر اعظم خود خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے وقف ہیں۔ اس سلسلے میں وہ کئی عرب رہنماؤں سے رابطے میں ہیں۔ این ایس اے کا دورہ اسرائیل رمضان کے مقدس مہینے کے آغاز میں ہوا ہے ۔ این ایس اے نے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ انہوں نے اپنے اسرائیلی ہم منصب سے بھی ملاقات کی اور کئی دیگر سینئر رہنماؤں سے بھی ملاقات کی اور انسانی امداد اور امداد کی تقسیم پر زور دیا‘‘۔