تحریر:ہارون رشید شاہ
صاحب ہم نے کب کہا کہ آپ اپنی بات حکومت کے سامنے نہیں رکھ سکتے ہیں… ہم نے تو ایسا نہیں کہا اور… اور بالکل بھی نہیں کہا۔حکومت آپ کی نہ سہی لیکن آپ کیلئے ضرور ہے اور… اور آپ اپنی بات ‘ اپنے مطالبات ‘ اپنی مانگیں سامنے رکھ سکتے ہیں…اس پر کوئی روک ‘ کوئی ٹوک نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے… لیکن صاحب یہ کیا بات ہوئی کہ آپ اپنے مسائل حل کرنے کیلئے دوسروں کیلئے مسائل پیدا کریں … انہیں مشکلات اور تکالیف میں ڈال دیں ۔اپنے شہر خستہ میں آجکل سمارٹ میٹر نصب کئے جا رہے ہیں… شہر خستہ کے کئی علاقوں میں یہ کام مکمل ہوا ہے اور… اور کئی میں جاری ہے… شہر میں ایسے کئی علاقے ہیں جہاں سمارٹ میٹروں کی تنصیب پر مزاحمت کی جا رہی ہے… احتجاج اور مظاہرہ کیا جارہا ہے اور… اور اس لئے کیا جارہا ہے کیونکہ لوگوں کو لگتا ہے کہ سمارٹ میٹروں کی تنصیب سے ان کی ماہانہ بجلی بل میں کئی گنا اضافہ ہو جائیگا… کیا یہ خدشہ … شہر خستہ کے لوگوں کا خدشہ صحیح ہے یا غلط ہم نہیں جانتے ہیں… بالکل بھی نہیں جانتے ہیں… لیکن جو بات ہم جانتے ہیں وہ یہ ہے کہ … کہ احتجاج کا جو راستہ لوگ اختیارکررہے ہیں و ہ صحیح نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔ خواتین سڑکوں پر نکل پر رکاوٹیں کھڑی کر دیتی ہیں اور… اور ٹریفک کی آواجاہی رک جاتی ہے… بالکل بند ہو جاتی ہے… لوگ دفتروں کو وقت پر نہیں پہنچ جاپاتے ہیں… مریض ڈاکٹر کے پاس نہیں ‘ بچے اسکول نہیں ‘ کوئی ہسپتال نہیں ‘ کوئی دوائی وقت پر نہیں خرید پاتا ہے… لوگوں … عام لوگوں کو عذاب میں مبتلا کیا جاتا ہے… انہیں ذہنی کوفت میں مبتلا کیا جاتا ہے … انہیں اُن گناہوں کی سزا دی جاتی ہے جو گناہ ان سے سرزد نہیں ہوئے ہوتے ہیں… بالکل بھی نہیں ہو ئے ہوتے ہیں… احتجاج کا حق ہے‘ لوگوں کو احتجاج کا حق ہے … لیکن… لیکن صاحب لولوں کو مشکلات میں ڈال کر انہیں گھنٹوں یرغمال بنانے کا کسی کو حق نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے … اگرلوگوں کو خدشہ ہے کہ … کہ سمارٹ میٹر نصب کرنے سے ان کی بجلی بل زیادہ آئیگی … اگر یہ خدشہ صحیح ہے تو… تو حکومت بیچ کا کوئی راستہ تلاش کرے…اگر صحیح نہیں ہے تو… تو یہ خدشہ دور کرنا بھی حکومت کی ہی ذمہ داری ہے تاکہ لوگ سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور نہ ہوجائیں …اور اگر وہ مجبور ہو جائیں تو بھی انہیں دوسرے لوگوں کو مشکلات میں ڈالنے کا کوئی حق نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔ ہے نا؟