سرینگر//
چیف الیکشن کمشنر ‘راجیو کمار جموںکشمیر میں آئندہ لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے سوموار کو تین روزہ دورے پر سرینگر پہنچ گئے۔
ملک میںعام انتخابات اپریل مئی میں ہونے کا امکان ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ کمار اور الیکشن کمیشن کے نو دیگر عہدیداروں پر مشتمل الیکشن کمیشن کی ٹیم کیلئے پیر کو کوئی رسمی مصروفیات طے نہیں ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ ٹیم جائزہ لینے کے عمل کے حصے کے طور پر منگل کو سول انتظامیہ اور پولیس عہدیداروں کے ساتھ تفصیلی میٹنگ کرے گی۔
الیکشن کمیشن کے عہدیدار اس دورے کے دوران سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے۔عہدیداروں نے بتایا کہ کمیشن بدھ کو جموں میں بھی اسی طرح کی بات چیت کریں گے اور امکان ہے کہ وہ وہاں میڈیا سے بھی بات چیت کریں گے۔
جموں کشمیر میں سیاسی حلقوں کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ یا عام انتخابات کے فورا بعد کروانا چاہئے۔
سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ اور غلام نبی آزاد نے گزشتہ دو ہفتوں میں یہ مطالبہ کیا ہے۔
جموں کشمیر کے چیف سکریٹری اٹل ڈولو نے ہفتہ کے روز سول اور پولیس انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کی تاکہ انہیں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں لوک سبھا انتخابات کے پرامن انعقاد کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا جاسکے۔
چیف سکریٹری نے زور دے کر کہا کہ انتظامیہ کا مقصد بڑے پیمانے پر عوامی شرکت کے ساتھ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانا ہے۔
ڈولو نے ڈویڑنل اور ضلعی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کریں کہ لوگوں کو اپنے جمہوری حقوق کے استعمال میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا کے دورے سے قبل آج جموں کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آر آر سوائن نے بتایا کہ پولیس اور سکیورٹی فورسز پْر امن اور کامیاب پارلیمانی انتخابات منعقد کرانے کے لئے تیار ہے۔
واضح رہے کہ جموں کشمیر میں سنہ ۲۰۱۴ میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوئے تھے، جس کے بعد میں پی ڈی پی اور بی جے پی نے مخلوط سرکار بنائی تھی۔ تاہم یہ سرکار۸جون۲۰۱۸ کو ختم ہوئی جب بی جے پی نے پی ڈی پی حکومت سے حمایت واپس لی۔
۲۰۱۸ سے یہاں صدر راج نافذ ہوا ہے، جبکہ پانچ اگست سنہ ۲۰۱۹ کو دفعہ ۳۷۰کی منسوخی کے بعد مرکزی سرکار نے ریاست کو دو یونین ٹریٹریز میں تقسیم کیا۔ اس عرصے سے یہاں صدر کے نمائندے لیفٹیننٹ گورنر نظام چلا رہے ہیں۔