سرینگر//(ویب ڈیسک)
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعرات کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مزید دس سال تک ملک پر حکمرانی کرتے رہیں گے۔
ریپبلک ٹی سمٹ سے خطاب میں شاہ نے کہا ’’ماضی میں مزاج اور مینڈیٹ ذات پات، نسل اور مذہب کی بنیاد پر اور خوش نودی کی بنیاد پر ہوا کرتا تھا۔ اب پی ایم مودی نے کارکردگی کی سیاست قائم کی ہے۔ کارکردگی اس بات کا تعین کرے گی کہ کون اقتدار میں رہے گا، ملک کارکردگی دکھانے والوں کو موقع دے گا۔ اگر ہم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم اقتدار میں رہیں گے، اگر ہم نے اپنی خامیوں پر قابو نہیں پایا تو ہم جیت نہیں پائیں گے۔ کیونکہ آپ نے اگلے دس سالوں کے بارے میں پوچھا ہے، میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ اگلے دس سالوں کے لئے یہ وزیر اعظم نریندر مودی ہی ہوں گے‘‘۔
شاہ نے راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد یادو پر بھی مودی خاندان کی غیر موجودگی پر سوال اٹھانے پر تنقید کی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا’’ جو لوگ فضول باتیں کرکے ملکی سیاست کی سطح کو نیچا دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں، عوام انہیں ہر بار منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ میں نے مودی جی کو بہت قریب سے دیکھا ہے۔ میں نے ان کے ساتھ طویل عرصے تک کام کیا ہے۔ ایک لحاظ سے لالو جی نے صحیح کہا ہے کہ مودی جی کا کوئی خاندان نہیں ہے۔ کیونکہ جن کے خاندان ہیں، وہ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بنانے کی کوشش کرتے ہیں‘‘۔
شاہ نے کہا کہ مودی جی نے ۴۰سال تک صرف اور صرف ملک کے عوام کے لئے کام کیا ہے۔ ۲۳ سال تک وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم رہنے کے بعد بھی میں نے انہیں چھٹی لیتے نہیں دیکھا۔ میں نے وزیر اعظم مودی کو صبح ۵ بجے سے رات ۱ بجے تک تندہی سے کام کرتے دیکھا ہے۔ یہ اس کا نتیجہ ہے کہ ان کے ساتھ اتنا بڑا کیڈر ہے۔
ویر داخلہ نے مزید کہا کہ مودی کے خلاف کبھی بھی بدعنوانی کا کوئی الزام نہیں ہے۔
شاہ نے کہا کہ جمہوریت میں ملک کے عوام حکومت کے خلاف اٹھنے والے ہر سوال کا جواب دیتے ہیں۔ شہریوں کو دھوکہ دینے والے رہنما اب مفرور ہیں۔ مودی جی کی ۲۳ سالہ مدت کار میں، پہلے وزیر اعلیٰ کے طور پر اور پھر وزیر اعظم کے طور پر، ان کے خلاف ایک بھی الزام نہیں لگا ہے۔ یہاں تک کہ اپوزیشن بھی مودی جی کو کسی چیز کیلئے مورد الزام نہیں ٹھہرا سکتی، اسی شفافیت کے ساتھ وہ کام کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکز میں۱۰سال سے ہماری حکومت ہے۔ لیکن ہمارے مخالفین بھی مودی جی پر چار آنے کی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتے۔ ہم نے شفافیت کے ساتھ حکومت کی ہے۔
شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم اور بی جے پی سبھی ہندوستانیوں کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔
وزیر اداخلہ نے کہا’’ہماری پارٹی کی تشکیل کے بعد سے، آزادی کے بعد سے، ہندوستانیوں کے خواب ہمارا سیاسی ایجنڈا رہے ہیں۔ لوگوں نے ایک ایسے ہندوستان کے لئے اپنی جانوں کی قربانی نہیں دی جو غریب، غیر محفوظ یا دنیا میں اس کا کوئی مقام نہیں ہے۔ ایک مضبوط اور خوشحال ہندوستان کے خواب کے لئے لوگوں کو شہید کیا گیا۔ یہ خواب ہندوستان کے لئے ہمارا مشن اور وڑن تھا، ہے اور رہے گا‘‘۔
وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ۲۰۴۷تک ہندوستان ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے گا۔
شاہ نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے شہریت ترمیمی قانون کو نافذ کیا جائے گا۔ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)‘۲۰۱۹کو پارلیمنٹ نے دسمبر ۲۰۱۹میں منظور کیا تھا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا’’انتخابات سے پہلے اس کو نافذ کیا جائے گا… یہ ملک کا قانون ہے، اسے کوئی نہیں روک سکتا، یہ پتھر میں بنایا گیا ہے، یہ حقیقت ہے‘‘۔
شاہ نے یونیفارم سول کوڈ کی بھی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف بی جے پی کا ایجنڈا ہے بلکہ آئین کے آرٹیکل ۴۴میں شامل آئینی اسمبلی کا ویڑن بھی ہے۔
ان کاکہنا تھا’’بدقسمتی سے یو سی سی کو مذہب سے جوڑا گیا ہے۔ آج میں ملک کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ یوسی سی صرف بی جے پی کا ایجنڈا نہیں ہے، بلکہ ۱۹۵۰ سے ہم کہہ رہے ہیں کہ جب ہم اقتدار میں آئیں گے تو ہم اس ملک میں یو سی سی لائیں گے۔ ۱۹۵۰سے یونیفارم سول کوڈ ہمارے منشور کا حصہ رہا ہے۔ اگر آپ ریاست کے سیکولر ہونے کی توقع رکھتے ہیں تو ریاست کے قوانین بھی سیکولر ہونے چاہئیں۔ مذہبی بالادستی پر مبنی پرسنل لاء ہمیں کبھی بھی سیکولر ریاست نہیں دے سکتے‘‘۔
شاہ نے مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت بدعنوان ہے اور بڑے پیمانے پر خوش نودی میں ملوث ہے۔