سرینگر/۷مارچ
وزیر اعظم نریندر مودی جمعرات کو سرینگر پہنچے جہاں انہوں نے 6400 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور ایک عوامی جلسے سے خطاب کریں گے۔
اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مودی کا وادی کشمیر کا یہ پہلا دورہ ہے۔
وزیر اعظم سرینگر ہوائی اڈے پر اترے اور اس کے بعد بادامی باغ چھاو¿نی کے لئے اڑان بھری جو فوج کی 15 ویں یا چنار کور کا ہیڈکوارٹر ہے۔
بادامی باغ چھاو¿نی میں مودی وار میموریل پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور شہید فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس کے بعد وہ’وکاست بھارت، وکشت جموں کشمیر’ پروگرام میں حصہ لینے کے لئے ایک قافلے میں گپکار اور زیرو برج کے راستے بخشی اسٹیڈیم جائیں گے۔
سکیورٹی اداروں نے بادامی باغ چھاو¿نی سے بخشی اسٹیڈیم تک سڑک کو محفوظ بنا لیا ہے۔ مودی کے راستے پر ترنگے، بی جے پی کے جھنڈے اور مودی کا استقبال کرنے والے ہورڈنگز لگائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی واقعہ سے پاک دورے کو یقینی بنانے کے لئے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سرینگر میں مودی کے ذریعہ لے جانے والے راستوں پر بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ کئی مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ نگرانی کے لئے ڈرون اور سی سی ٹی وی کیمروں کا استعمال کیا جارہا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی طرف سے مقام کے ارد گرد دو کلومیٹر کے دائرے میں پیدل گشت تیز کردیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دریائے جہلم اور ڈل جھیل میں میرین کمانڈوز کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی تخریبی سرگرمیوں کے لئے آبی ذخائر کے استعمال کو روکا جاسکے۔