نئی دہلی//
انتخابی کمیشن نے حالیہ انتخابات میں سیاسی مہم کے مختلف رجحانات اور معاملوں کا نوٹس لیتے ہوئے تمام سیاسی پارٹیوں کو ایڈوائزری جاری کی ہے کہ وہ عوامی مہم میں شائستگی اور انتہائی نظم و ضبط کو برقرار رکھیں اور انتخابی مہم کی سطح کو ’’مسائل‘‘ پر مبنی گفتگوتک توسیع دیں۔
انتخابی کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں سے بچنے کے لیے انتخابات کے دوران پہلے سے معلوم طور طریقوں پر عمل کرنے کی صورت میں اسٹار کمپینرز اور امیدواروں کو بھی ’نوٹس‘ پر رکھا ہے۔
انتخابی کمیشن کی ایڈوائزری کے مطابق ضابطہ اخلاق کی کسی بھی بالواسطہ خلاف ورزی کا منصفانہ بنیاد پر جائزہ لے گا تاکہ آئندہ انتخابات میں وقت اور مواد کے لحاظ سے دیے جانے والے نوٹسوں پر دوبارہ کام کیا جا سکے۔
لوک سبھا کے عام انتخابات اور چار ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کے عام انتخابات کے لیے چناوکے تمام مراحل اور جغرافیائی علاقے ’’دہرائے جانے والے‘‘ جرائم کی تعیین کی اساس بنیں گے۔
اظہار رائے کی آزادی اور یکساں مواقع کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ انتخابی کمیشن انتخابات کے پچھلے چند ادوار سے ہی خود انضباطی رویہ اختیار کر رہا ہے اور اس کا نوٹس امیدوار یا اسٹار کمپینر کی اخلاقی مذمت کے طور پر کام کرے گا۔
کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ہدایات احتیاط سے تیار کی گئی ہیں تاکہ انتخابی سرگرمیوں میں براہ راست پابندی کے بجائے کم سے کم خلل کو یقینی بنایا جاسکے۔ تاہم، ضابطہ اخلاق کے نوٹسوں کو اخلاقی مذمت کی طرح منصفانہ انداز میں استعمال کرتے ہوئے گفتگو کی سطح کی جانچ پڑتال کرنے کا مقصد اگلے انتخابی دور میں غلط نہ سمجھا جائے اور اسے دہرایا نہ جائے۔
مزید برآں ایڈوائزری میں تسلیم کیا گیا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بدلتے ہوئے منظرنامے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے ضابطہ اخلاق سے پہلے اور۴۸گھنٹے کی خاموشی کی مدت کے درمیان کی لکیروں کو دھندلا کر دیا ہے، جس کی وجہ سے انتخابی مہم کے متعدد مراحل اور یہاں تک کہ غیر متعلقہ انتخابات میں مواد کی مسلسل گردش جاری ہے۔
انتخابی کمیشن نے تمام سیاسی پارٹیوں، ان کے رہنماؤں اور انتخاب لڑنے والے امیدواروں پر زور دیا ہے کہ وہ انتخابی ضابطہ اخلاق اور قانونی فریم ورک کے دائرے میں رہیں۔ اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ انتخابی مہم کی سطح کو خراب کرنے کے لیے ضابطہ اخلاق کی کسی بھی قسم کی قائم مقام یا بالواسطہ خلاف ورزی پر کمیشن کی طرف سے سخت کارروائی کی جائے گی۔
عوامی نمائندگی ایکٹ۱۹۵۱ کی دفعہ ۷۷کے تحت ’’اسٹار کمپینرز‘‘ کے طور پر نامزد سیاسی پارٹیوں کے رہنما اہم سیاسی ریلیوں کے دوران تقاریر کرتے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ہم آہنگی اور مقصدی تعمیر کے فریم ورک کے اندر اس کی تشریح کی جائے ، کیونکہ ضابطہ اخلاق (ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ) اور ایکٹ کی قانونی دفعات ایک دوسرے کا تکملہ کرتے ہیں۔ لہٰذا سیکشن۷۷ کے تحت دی گئی مراعات کے مطابق اسٹار کمپینرز پر انتخابی مہم کے دوران اعلیٰ ترین اخلاقی معیارات کو برقرار رکھنے کی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔