سرینگر//(ویب ڈیسک)
راجیہ سبھا کے انتخابات میں کراس ووٹنگ کی وجہ سے بی جے پی نے ہماچل پردیش کی ایک واحد نشست پر کامیابی حاصل کی ۔
کراس ووٹنگ اتر پردیش اور کرناٹک میں بھی دیکھنے کو ملی ۔
ہماچل پردیش میں راجیہ سبھا انتخابات میں بی جے پی امیدوار ہرش مہاجن نے کامیابی حاصل کی ہے۔ ووٹوں کی گنتی میں دونوں امیدواروں کے درمیان مقابلہ برابر رہا اور دونوں امیدواروں کو۳۴‘۳۴ ووٹ ملے۔ جس کے بعد قرعہ اندازی کے جیتنے والے امیدوار کا فیصلہ کیا گیا۔ ۶کانگریس اور ۳ آزاد ایم ایل اے نے کراس ووٹنگ کی تھی جس کی وجہ سے پارٹی مکمل اکثریت کے ساتھ کانگریس کی حکومت میں بھی راجیہ سبھا انتخابات نہیں جیت سکی۔
کانگریس نے سپریم کورٹ کے مشہور وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کو اپنا امیدوار بنایا تھا، جب کہ بی جے پی نے ہرش مہاجن کو میدان میں اتارا تھا، جو ۴۰سال سے کانگریس میں تھے۔ ہرش مہاجن نے۲۰۲۲کے اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
ہماچل میں کانگریس کی مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت ہے۔ اسمبلی میں کانگریس کے ۴۰‘ بی جے پی کے ۲۵؍اور تین آزاد ایم ایل اے ہیں۔ لیکن ۶ کانگریس ایم ایل اے اور۳ آزاد ایم ایل اے نے بی جے پی امیدوار ہرش مہاجن کو ووٹ دیا ہے۔ جس کی وجہ سے دونوں امیدواروں کو۳۴‘۳۴ ووٹ ملے۔ اس کے بعد یہ فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعے کیا گیا۔
برابر ووٹوں کی صورت میں قرعہ اندازی کا طریقہ اختیار کیا جاتا ہے۔ اس میں دونوں امیدواروں کی رضامندی کے بعد قرعہ اندازی کی جاتی ہے۔ جیت کا فیصلہ قرعہ اندازی سے ہی ہوتا ہے۔ ہماچل میں بی جے پی کے ہرش مہاجن نے لاٹری جیتی اور کانگریس کے امیدوار ابھیشیک منو سنگھوی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
کرناٹک کے راجیہ سبھا انتخابات میں کانگریس کے تینوں امیدوار جیت گئے ہیں۔ بی جے پی کے ایک امیدوار اور جے ڈی ایس کے ایک امیدوار نے جیت درج کی۔ بی جے پی کے ایک ایم ایل اے نے بھی کراس ووٹ دیا اور ایک نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔ جبکہ آزاد ایم ایل اے نے کانگریس کی حمایت میں ووٹ دیا۔کانگریس کی طرف سے اجے ماکن، ناصر حسین اور جی سی چندر شیکھر نے کامیابی حاصل کی ہے۔ وہیں ایک بی جے پی کے نارائن بھنڈگے اور ایک جے ڈی ایس کے کپیندر ریڈی نے کامیابی حاصل کی ہے۔
انتخابات میں بی جے پی کو ۴۷ووٹ ملے۔ وہیں کانگریس کو ۱۳۹؍ اور جے ڈی ایس کو۳۶ ووٹ ملے۔ کرناٹک میں، آزاد ایم ایل اے جناردھن ریڈی، لتھا ملیکارجن، پوتاسوامی گوڑا اور درشن پٹنایا نے کانگریس امیدواروں کے حق میں ووٹ دیا۔ راجیہ سبھا انتخابات میں ووٹنگ سے پہلے ہی کراس ووٹنگ کا خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا۔ کانگریس پارٹی نے اپنے تمام ایم ایل ایز کو پرائیویٹ ریزورٹس میں شفٹ کر دیا تھا۔
اتر پردیش راجیہ سبھا کی۱۰سیٹوں کے لیے ہوئے انتخابات کے نتائج جاری کر دیے گئے ہیں۔ جس میں بی جے پی کو آٹھ اور ایس پی نے دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اس میں ایس پی امیدوار جیا بچن کو سب سے زیادہ یعنی ۴۱ووٹ ملے۔ اس کے ساتھ ہی ایس پی کے دوسرے امیدوار رام جی لال سمن کو ۴۰ووٹ ملے ہیں۔وہیں بی جے پی امیدوار سنجے سیٹھ کو ۲۹ ووٹ ملے ہیں، جنہوں نے دوسری ترجیح کی بنیاد پر کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی کے سنجے سیٹھ اور آر پی این سنگھ کو چھوڑ کر سبھی کو۳۸ ووٹ ملے ہیں اور آر پی این سنگھ کو۳۷ ووٹ ملے ہیں۔
بتا دیں کہ اتر پردیش کی راجیہ سبھا کی ۱۰خالی سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ بی جے پی نے بھی اس الیکشن میں اپنا ۸ واں امیدوار کھڑا کیا اور وہ ایس پی ایم ایل ایز کی کراس ووٹنگ کی وجہ سے جیت گئی۔ ۱۰نشستوں کے لیے ۱۱؍ امیدوار میدان میں تھے۔ اس سے پہلے ۱۰ نشستوں کے لیے صرف۱۰؍ امیدوار تھے۔ بی جے پی سے ۷؍اور سماج وادی پارٹی کے ۳۔ان دس کی جیت بھی تقریباً یقینی سمجھی جارہی تھی۔ لیکن کراس ووٹنگ کی وجہ سے ایس پی کا کھیل بگڑ گیا اور بی جے پی کے آٹھویں امیدوار کو کامیابی ملی۔