غزہ///
حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اعلان کیا ہے کہ حماس نے ثالثوں کی کوششوں کا جواب دیا اور جنگ بندی کے مذاکرات کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے اور بڑی سنجیدگی اور لچک کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل مذاکرات میں تاخیر کر رہا ہے جسے حماس قبول نہیں کرے گی اور وقت کھلا نہیں ہو گا۔
اس سے قبل دوحہ نے پیرس میں مفاہمت تک پہنچنے کے بعد غزہ میں جنگ بندی پر بات چیت کے ایک نئے دور کی میزبانی کی۔ اس اجلاس میں قطر، مصر اور امریکہ کے ثالثوں کے علاوہ ایک اسرائیلی وفد اور حماس کے ایک اور وفد نے شرکت کی۔ ان مذاکرات کا مقصد غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی نظربندوں کے تبادلے کے معاہدے پر پہنچنا ہے۔
اسرائیلی رپورٹس کے مطابق توقع ہے کہ دوحہ اجلاس میں اسرائیلی زیر حراست افراد کے ناموں کی فہرست، رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی شناخت، جنگ بندی کی شرائط اور شمالی غزہ کی پٹی میں شہریوں کی محدود واپسی پر بات ہو گی۔