سرینگر//
جموں و کشمیر کو اگلے چار سالوں میں بجلی کا سرپلس بنانے کے لیے، پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ تین سالوں میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو دوگنا کرنے کے لیے سنجیدگی سے کام کر رہا ہے۔
جموں و کشمیر حکومت نے یو ٹی میں بجلی کے موجودہ خسارے کو پورا کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر صلاحیت بڑھانے کا پروگرام شروع کیا ہے۔ اس سے پہلے، جموں و کشمیر گزشتہ ۷۰سالوں میں صرف۳۵۰۰ میگاواٹ بجلی استعمال کرنے میں کامیاب رہا تھا لیکن مرکز کے زیر انتظام علاقے میں بجلی کی پیداواری صلاحیت اگلے تین سالوں میں دوگنی اور سات سالوں میں تین گنا ہو جائے گی۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے یو ٹی میں بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط اور بہتر بنانے کے لیے مختلف اقدامات شروع کیے ہیں جو گزشتہ کئی دہائیوں سے خستہ حال تھے۔ بجلی کو جموں و کشمیر کا ایک خود کفیل، تیزی سے ترقی کرنے والا سیکٹر بنانے کے لیے مجموعی تکنیکی اور تجارتی نقصانات کو کم کیا جا رہا ہے۔ پچھلے کئی سالوں میں یہاں کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔
اننت ناگ میں جموں و کشمیر پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ (جے کے پی ڈی ڈی) کے ذریعے۳۵۷ کروڑ روپے کے۴۲ ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن پروجیکٹوں کے افتتاح کے بعد خطاب کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ ۲۰۰۰ کروڑ روپے کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن پروجیکٹ مکمل کیے جا رہے ہیں اور اضافی رقم دی جائے گی۔
ایل جی نے کہا’’ مرکزی حکومت کی طرف سے یو ٹی میں سب ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کیلئے ۶۰۰۰ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔اس سے انتظامیہ کو شہروں اور دیہاتوں کے درمیان بنیادی انفراسٹرکچر کے فرق کو پر کرنے میں مدد ملے گی‘‘۔
سنہا نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کا مقصد تمام شہریوں اور کاروباری گھرانوں کو معیاری بجلی فراہم کرنا ہے اور یہ اضافی سہولیات اس مقصد کو پورا کریں گی۔
ایل جی نے کہا’’اگست ۲۰۱۹ سے سات دہائیوں میں حاصل کی گئی۸۳۹۴ ؍ ایم وی اے صلاحیت کے مقابلے کل صلاحیت میں۳۸۰۶ ایم وی اے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
س نہا نے جموں و کشمیر میں پاور سیکٹر کو مضبوط بنانے میں مسلسل تعاون کے لیے وزیر اعظم اور مرکزی وزیر توانائی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یو ٹی کے لیے آنے والے۱۲۹۲۲ کروڑ روپے کے پاور پروجیکٹ سسٹم میں بجلی کی کل دستیابی میں اضافہ کریں گے، خاص طور پر گھریلو، صنعتوں اور زراعت کے شعبے کے لیے۔
جموں و کشمیر کا پاور انفراسٹرکچر، جو کہ پچھلی کئی دہائیوں سے خستہ حال تھا، تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔
پاور ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ ہم ہر علاقے میں پاور انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنے کے لیے ایک عملی، عملی اور قابل عمل حل کے اپنے عزم پر قائم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ’’موجودہ بجلی کے خسارے کو پورا کرنے اور ہماری پھیلتی ہوئی معیشت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے، حکومت ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کر رہی ہے جس سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے پیداواری مواقع بھی پیدا ہوں گے‘‘۔