لاہور //
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو میں موجودہ قومی وکٹ کیپر محمد رضوان کا موازنہ بھارت کے کامیاب ترین ڈبلیو کے ایم ایس دھونی سے کیا۔ مصباح نے کہا: "کبھی کبھی ایم ایس دھونی اپنے پارٹ ٹائم باؤلرز کو اپنے ریگولر باؤلرز کے مقابلے میں بہتر طریقے سے استعمال کرتے تھے۔
” ‘جس طرح رضوان نے گزشتہ پی ایس ایل میں خوشدل شاہ کو استعمال کیا تھا میں ان میں بھی وہی خوبی محسوس کرسکتا ہوں۔
مصباح الحق نے رضوان کے بارے میں مثبت ریمارکس دیئے کیونکہ ملتان سلطانز نے رائٹ ہینڈ ڈبلیو کے کے تحت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ دائیں ہاتھ کے ٹاپ آرڈر بلے باز نے ہنگامہ آرائی کے دوران پاکستان کی کپتانی کی جب ٹیم کے تین اہم کھلاڑی برطانیہ میں سپاٹ فکسنگ میں پکڑے گئے۔
مصباح نے 2010ء کے سپاٹ فکسنگ سکینڈل کے بعد ہر فارمیٹ کی قیادت کی باگ ڈور سنبھالی اور 2016ء میں ملک کو ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن دلا کر ٹیسٹ میس تک پہنچایا۔ نومبر 2023ء میں جب بابر اعظم نے قومی کپتانی چھوڑی تو محمد رضوان کو سائیڈ لائن کر دیا گیا۔ بہت سے ماہرین کا خیال تھا کہ رضوان کو وائٹ بال کی کپتانی سونپی جائے لیکن یہ شاہین شاہ آفریدی تھے جنہیں T20I کی قیادت سے نوازا گیا۔ متعدد سابق کرکٹرز نے خاص طور پر نیوزی لینڈ میں شکست کے بعد رضوان کو پاکستان کے وائٹ بال کپتان کے طور پر تجویز کرنا شروع کر دیا ہے۔ پاکستان جنوری 2024ء میں شاہیں آفریدی کی کپتانی میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز 4-1 سے ہار گیا۔