جموں//
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو جموں میں کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا آغاز کرتے ہوئے حزب اختلاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ خطہ، جو اب مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے، کو کئی دہائیوں تک موروثی سیاست کا خمیازہ بھگتنا پڑا ہے۔
یہاں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ موروثی سیاست میں ملوث سیاسی جماعتوں نے صرف اپنے مفادات کی پروا کی ہے۔
مودی نے کہا کہ جموںکشمیر کو دہائیوں تک موروثی سیاست کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔’’ انہیں صرف اپنے خاندانوں کی فکر ہے، آپ کے مفادات کی نہیں، آپ کے خاندانوں اور خطے کے نوجوانوں کو اس کی وجہ سے زیادہ تر نقصان اٹھانا پڑا ہے‘‘۔
۲۰۱۹ میں آرٹیکل ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد سے وزیر اعظم مودی کا جموں و کشمیر کا یہ دوسرا دورہ ہے اور آنے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے یہ اہم بن گیا ہے۔
گزشتہ دسمبر میں سپریم کورٹ کی جانب سے سابق ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل۳۷۰کی منسوخی کو آئینی طور پر درست قرار دیے جانے کے بعد وزیر اعظم مودی کا یہ پہلا دورہ تھا اور اس کے بعد انہوں نے ریاست کا درجہ بحال کرنے کا حکم دیا اور مرکز کو ستمبر ۲۰۲۴تک اسمبلی انتخابات کرانے کی ہدایت دی۔
وزیر اعظم متعدد ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کرنے کیلئے سرمائی دارالحکومت جموں پہنچے۔