سرینگر//
وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والی خاتون کو شادی کے نام پر زبردستی ایک لاکھ ۳۵ہزار روپے میں فروخت کرنے کے معاملے کا پولیس نے سخت نوٹس لیتے ہوئے چار افراد کو گرفتار ک لیا ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ۱۹فروری کو پولیس پوسٹ سوئیہ بوگ بڈگام کو قابل اعتماد ذرائع سے اطلاع موصول ہوئی کہ ایک غیر مقامی خاتون ارتھ بڈگام میں گھوم پھیر رہی ہے اور اسے پولیس کی مدد چاہئے ۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس ٹیم فوری طورپر جائے موقع پر پہنچی اور خاتون کو باز یاب کرکے اسے ’ساکھی ون سٹاپ سینٹر بڈگام ‘کے حوالے کیا۔
پولیس بیان کے مطابق خاتون نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ اسے زیتون بی بی ساکن مغربی بنگال اور بشیراحمد موچی ساکن ارتھ بڈگام نے زبردستی کشمیر پہنچایا۔
اس نے مزید بتایا کہ مذکورہ افراد نے اسے پرویز احمد گنائی ولد غلام محمد گنائی ساکن یال پٹن کو ایک لاکھ۳۵ہزار روپے میں فروخت کرکے اس کے ساتھ زبردستی شادی رچائی۔
پولیس نے معاملے کی نسبت ایف آئی آر زیر نمبر۲۴/۵۲کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
ترجمان کے مطابق تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ انسانی اسمگلنگ کے اس کیس میں مزید چار افراد ملوث ہے جن کی بعد ازاں گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
گرفتار شدگان کی شناخت بشیر احمد موچی ولد عبدالرحمن موچی ساکن ارتھ بڈگام ، غلام حسن نجار ولد ولی محمد نجار ساکن ارتھ بڈگام ، پرویز احمد گنائی ولد غلام محمد گنائی ساکن یال پٹن اور محمد رمضان گنائی ولد عبدالوہاب گنائی ساکن ہانجی باغ ماگام کے بطور ہوئی ہے ۔