ادے پور// کانگریس نے مودی حکومت کو کسان مخالف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی بات کر کے ان کو گمراہ کر رہی ہے، اس لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کو براہ راست فائدہ پہنچانے کے لیے نافذ کیا جانا چاہیے۔
ادے پور میں کانگریس کے زیر اہتمام نو سنکلپ چنتن شیویر میں پارٹی کی کسان کمیٹی کے سربراہ بھوپیندر سنگھ ہڈا، کمیٹی ممبران پرتاپ سنگھ باجوہ، ٹی ایس سنگھ دیو، نانا پٹولے، اکھلیش پرساد سنگھ اور شکتی سنگھ گوہل نے یہاں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ چنتن شیویر کے نمائندوں نے کسانوں سے متعلق مسائل پر کئی تجاویز پیش کیں اور کہا کہ کسانوں کے مفادات سے متعلق ان تمام تجاویز کو پارٹی کی اعلیٰ ترین پالیسی ساز تنظیم کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات کرتی ہے لیکن سچائی یہ ہے کہ وہ کسانوں کو صرف گمراہ کر رہی ہے۔ ایم ایس پی کے ذریعے کسان سے 22 فصلیں خریدنے کا انتظام ہے، لیکن ایم ایس پی کے تحت کتنی فصلیں خریدی جاتی ہیں یہ سب کو معلوم ہے۔ ایم ایس پی کے تحت کسان سے صرف دو تین فصلیں خریدی جاتی ہیں جو کہ بہت کم ہے اور یہ کسان کے ساتھ دھوکہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر ایم ایس پی سے متعلق قانون لائے اور کسانوں کے مفادات کا تحفظ کرے۔
کانگریس لیڈروں نے کہا کہ مودی حکومت کے پاس کسانوں کے تئیں کوئی پالیسی نہیں ہے، اس لیے وہ کسان کو گمراہ کرنے کا کام کر رہی ہے۔