نئی دہلی// سپریم کورٹ نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کی کمان مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کو دیئے جانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پارٹی کے بانی شرد پوار گروپ کی طرف سے دائر عرضی پر جمعہ کو جلد از جلد سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ نے شرد پوار دھڑے کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی کے دلائل سننے کے بعد کہا کہ وہ اس معاملے کی جلد از جلد سماعت کرے گی ۔
بنچ کے سامنے معاملے کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے مسٹر سنگھوی نے استدعا کی کہ مہاراشٹر میں اگلے ہفتے ہونے والے اسمبلی اجلاس کے پیش نظر شرد پوار کے گروپ کے اراکین کو اجیت پوار گروپ کے جاری کردہ ‘وہپ’ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ اس لیے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف ان کی درخواست پر فوری غور کرنے کی ضرورت ہے ۔
مسٹر سنگھوی نے یہ بھی کہا کہ شرد پوار گروپ کو الیکشن کمیشن نے کوئی انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا ہے ۔
ان کے دلائل سننے کے بعد چیف جسٹس کی سربراہی والی بنچ نے جلد سماعت کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ بنچ اس معاملے پر جلد از جلد غور کرے گی ۔
خیال رہے کہ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار دھڑے کے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں (اجیت دھڑے کو کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور اس کے انتخابی نشان ‘گھڑی’ کا حقیقی مستحق قرار دیا تھا۔
شرد پوار دھڑے نے 13 فروری کو سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو چیلنج کیا تھا ۔
اس سے پہلے 7 فروری کو مسٹر پوار کے بھتیجے مسٹر اجیت پوار کے گروپ نے ‘کیویٹ’ درخواست دائر کی تھی جس میں سپریم کورٹ سے درخواست کی گئی تھی کہ اگر مسٹر شرد پوار کا گروپ 6 فروری کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرتا ہے تو اس معاملے میں کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے ان کا موقف سنا جائے
واضح رہے کہ جولائی 2023 میں مسٹر اجیت پوار اور ان کی قیادت میں این سی پی کے آٹھ دیگر اراکین اسمبلی اچانک مسٹر ایکناتھ شنڈے کی شیو سینا اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ مل کر مہاراشٹر حکومت میں شامل ہوگئے تھے ۔
اس کے بعد چچا شرد پوار اور بھتیجے اجیت پوار کے درمیان پارٹی پر حقوق کے لئے تنازعہ شروع ہو گیا تھا ۔ اس کے بعد یہ معاملہ اسمبلی اسپیکر کے علاوہ الیکشن کمیشن تک پہنچا۔ چھ مہینوں پر محیط 10 سے زیادہ تاریخوں پر سماعت کے بعد الیکشن کمیشن نے این سی پی پر کنٹرول اور نشان ‘گھڑی’ اجیت پوار کے دھڑے کو دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔
کمیشن نے اپنے فیصلے تک پہنچنے کے لیے "پارٹی آئین کے اہداف اور مقاصد کی جانچ” اور "پارٹی کے دستور کی جانچ” کا بھی استعمال کیا تھا ۔
اسمبلی کے اسپیکر نے بھی 15 فروری کو مسٹر اجیت پوار دھڑے کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کیے گئے حلف نامہ میں اجیت پوار دھڑے نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے این سی پی کے کل 81 میں سے 57 اراکین کی حمایت حاصل ہے ، جب کہ صرف 28 ایم ایل اے شرد پوار گروپ کے ساتھ ہیں۔