ممبئی//لیگ اسپنر یزویندر چہل سابق کرکٹر اور اب کمنٹیٹر سنجے مانجریکر کے اس دعوے سے پوری طرح اتفاق کرتے ہیں کہ اگر گیند اسٹمپ سے ٹکراتی ہے اور بیلزکی لائٹ جلتی ہے لیکن وہ گرتی نہیں تب بھی بلے باز کو آؤٹ دیاجانا چاہیے۔
ایسی صورت حال دہلی کیپٹلز کے خلاف راجستھان رائلز کے آخری میچ میں اس وقت پیش آئی جب چہل کے پہلے اوور کی آخری گیند پر ڈیوڈ وارنر لیگ بریک سے چکماکھاگئے تھےاور گیند براہ راست اسٹمپ پر جا لگی تھی۔ تاہم بیلز نہیں گریں اور وارنر نے 52 رنوں کی اننگ کھیلی۔ جس وقت یہ واقعہ ہوا اس وقت وارنر 22 رن کے ذاتی اسکور پر کھیل رہے تھے۔
چہل نے جمعرات کو ای ایس پی این کرک انفو کے ساتھ اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا، "چونکہ میرے ساتھ ایسا پہلی بار ہواتھا، اس لئے میں یہ دیکھ کر حیران تھا کہ گیند اسٹمپ سے ٹکرانے کے بعد بھی بیل نہیں گری۔ اگرمیچ کے نازک موڑپرایسا ہوتا ہے وہ بھی اس وقت جب وارنر جیسا بلے باز سامنے ہو، جو خود زیادہ موقع نہیں دیتے۔ اگر وہ آؤٹ ہوتےتو یقیناً میچ کا نتیجہ مختلف ہو سکتا تھا۔
منصوبہ کام کر گیاتھا، چہل اور سنجو سیمسن نے جشن منانا بھی شروع کر دیاتھا لیکن جلد ہی انہیں مجبوراً اپنا جشن روکنا پڑا۔ میچ آفیشلز تین پوزیشنوں میں ایل ای ڈی اسٹمپ تکنیک کا استعمال کرتے ہیں، بولڈ، رن آؤٹ اور اسٹمپ آؤٹ۔ موجودہ ضوابط کے مطابق کسی بلے باز کو آؤٹ قرار دینے کے لیے بیلز کا اسٹمپ سے گرنا ضروری ہے۔ اگرچہ ایل ای ڈی لائٹس اسی وقت چمکتی ہیں جب ایک یادنوں بیلز پر دونوں اسپائیگوٹس جگہ سے ہٹ جاتے ہیں، لیکن وہ واپس اسٹمپ پربیٹھ بھی سکتے ہیں۔ بدھ کو کچھ ایسا ہی ہوا، بائیں گلی اسٹمپس کی نالی سے باہر نکل آئی، چند لمحوں کے لیے لائٹ بھی جلی لیکن وہ واپس بیٹھ گئی۔