سرینگر//
جموں کشمیر پولیس نے پنجاب کے مزدوروں پر حملے میں ملوث ایک دہشت گرد کو گرفتار کیا ہے۔
اے ڈی جی پی ‘وجے کمار نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ۷فروری۲۰۲۴ کو تقریباً شام ۷ بجے نامعلوم دہشت گردوں نے شہید گنج سرینگر کے شالا کدل میں دو افراد پر فائرنگ کی۔ انہوں نے بتایا کہ اس واقعہ میں امرت پال سنگھ ولد سرمکھ سنگھ ساکن چمیاری نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔
کمار کاکہنا تھا’’ایک اور شخص روہت ماسی ساکن پرین ماسی ساکن چمیاری امرتسر کو ایس ایم ایچ ایس اسپتال اور پھر ایس کے آئی ایم ایس سورا سرینگر لے جایا گیا۔ بعد میں روہت ماسی۸فروری۴۲۰۲ کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
اے ڈی جی پی نے کہا کہ امرت پال اور روہت امرتسر سے سرینگر واپس آرہے تھے اور اپنی رہائش گاہ جارہے تھے۔ سرینگر پولیس نے پی ایس شہید گنج میں دفعہ۳۰۲‘۳۰۷آئی پی سی‘۷/۲۷آرمز ایکٹ‘۱۵‘۱۶‘۲۰ یو ایل اے (پی) ایکٹ کے تحت مقدمہ نمبر ۸/۲۰۲۴ درج کرنے کے بعد اس معاملے کا سراغ لگایا جس کے نتیجے میں پنجاب سے ان دونوں افراد پر دہشت گردانہ حملہ کرنے والے ملزمان کی شناخت ہوئی اور اس کے بعد جرم کا اسلحہ اور دیگر قابل اعتراض مواد برآمد ہوا۔
سرینگر پولیس نے تکنیکی اور فیلڈ تجزیے کی بنیاد پر کچھ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا اور بعد میں تفتیش کے دوران جمع کیے گئے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر مرکزی ملزم عادل منظور لنگو ولدمنظور احمد لنگوساکنہ زالڈگر سرینگرکوگرفتار کرلیا۔
اے ڈی جی پی نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم نے اپنے ہینڈلر کے ساتھ مل کر پاکستان میں دہشت گردی کے جرم کی منصوبہ بندی کی تھی۔انہوں نے کہا کہ لنگو ایک انتہائی متحرک اور بنیاد پرست شخص تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس کے ہینڈلر نے سوشل میڈیا پر اسے بنیاد پرست بنایا اور اسے دہشت گردانہ حملہ کرنے کی ترغیب دی۔
کمار کاکہنا تھا ’’سازش کو آگے بڑھانے کے لیے ہینڈلر نے اسے ہتھیار فراہم کیے جس کے بعد اس نے اسے حملہ کرنے کی ترغیب دی۔ اسی کو آگے بڑھاتے ہوئے ملزم نے اپنے اہداف کی نشاندہی کی اور ان کا سراغ لگایا اور اس دن شالا کدل کی گلیوں میں ان کا سراغ لگایا اور ان دونوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔‘‘
اعلیٰ پولیس آفیسر کا کہنا تھا کہ کشمیر میں صرف ۲۵مقامی ملی ٹینٹ سرگرم ہیں جبکہ غیر مقامی ملی ٹنٹوں کی تعداد بھی۲۵سے۳۰کے درمیان ہی ہے ۔انہوں نے والدین اور اساتذہ سے اپنے بچوں خاص کر ان بچوں جو سوشل میڈیا کے ساتھ زیادہ وقت صرف کرتے ہیں، پر کڑی نظر رکھنے کی اپیل کی۔
اے ڈی جی پی کا کہنا تھا’’میں والدین اور اساتذہ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں خاص طور پر ان بچوں پر کڑی نظر رکھیں جو سوشل میڈیا پر زیادہ وقت صرف کرتے ہیں‘‘۔
کمار نے کہا کہ پولیس کشمیر میں پیش آنے والے دہشت گردانہ واقعات کا پیشہ ور طریقے سے مقابلہ کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پولیس ان پاکستانی ہینڈلرس کے ساتھ سختی سے نپٹے گی جو مقامی ہیں لیکن اس وقت پاکستان میں مقیم ہیں۔
اعلیٰ پولیس آفیسر کا کہنا تھا’’ہم ان پاکستانی ہینڈلرز کی جائیدادوں کو ضبط کر رہے ہیں جو سرحد پار بیٹھ کر یہاں مقامی لوگوں کو دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کیلئے ورغلاتے ہیں۔‘‘