نئی دہلی//
پارلیمنٹ کا توسیعی بجٹ اجلاس ہفتہ کو اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر پر دونوں ایوانوں میں بحث اور لوک سبھا میں اسپیکر کے الوداعی خطاب کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
برلا اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
اجلاس۳۱جنوری کو شروع ہوا اور اس۱۱روزہ اجلاس میں دونوں ایوانوں کے کل نو اجلاس ہوئے ۔ ابتدائی طور پر اجلاس۹فروری کو ختم ہونا تھا لیکن اس میں ایک دن کی توسیع کر دی گئی۔
یہ سیشن سترہویں لوک سبھا کا آخری اجلاس تھا، جس میں وزیر خزانہ نے یکم فروری کو۲۵۔۲۰۲۴کا عبوری بجٹ پیش کیا۔
یہ سیشن تاریخی اہمیت کا حامل تھا کیونکہ ایک طویل وقفے کے بعد حکومت نے معیشت پر ایک وائٹ پیپر پیش کیا جس میں مودی حکومت کے۲۰۱۴سے۲۰۲۴تک کے دور کا موازنہ منموہن سنگھ کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) حکومت کے دور۲۰۰۴سے۲۰۱۴تک سے کیا گیا ہے ۔
اس مختصر سیشن میں فنانس بل۲۰۲۴کی منظوری کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کا بجٹ بھی منظور کیا گیا۔
اجلاس کے دوران جموں و کشمیر میں درج فہرست ذاتوں، قبائل اور پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن سے متعلق بل‘ امتحانات میں غیرمناسب طریقوں کے استعمال کے خلاف سخت دفعات والے بل اور آبی آلودگی سے متعلق بل دونوں ایوانوں میں پاس ہوئے ۔
راجیہ سبھا میں دو سالہ انتخابات میں منتخب ہونے والے اراکین کو حلف دلایا گیا۔ ایوان نے جولائی تک اپنی مدت پوری کرنے والے۶۸؍اراکین کو الوداع کیا۔
لوک سبھا میں آخری دن وزیر اعظم نریندر مودی نے سترھویں لوک سبھا کی اہم کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے اسپیکر اوم برلا کی قیادت کی تعریف کی۔