پیر, مئی 12, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home مقامی خبریں

انڈیا بلاک:کشمیر کے تین لوک سبھا حلقوں کی تقسیم پر کوئی بات نہیں ہو گی 

جموں صوبے کی بی جے پی کے پاس دو لوک سبھا حلقوںپر اتحادیوں سے بات ہو گی:عمر

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-02-08
in مقامی خبریں
A A
ای ڈی نے مجھ پر کوئی الزام عائد نہیں کیا ‘عمرعبداللہ
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار ثالث کا نہیں ہے :اجے بنگا

غلط آن لائن معلومات کیخلاف قانونی کارروائیاں شروع:پولیس

جموں//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ کانگریس کی زیرقیادت ہندوستانی بلاک کے اندر صرف تین پارلیمانی نشستوں پر بات چیت ہوگی جو جموں و کشمیر اور لداخ سے پچھلے انتخابات میں بی جے پی نے جیتی تھیں۔
عمر نے کہا کہ بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت میں آئندہ لوک سبھا انتخابات کے ساتھ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کی ہمت نہیں ہے۔
این سی نائب صدر نے کہا’’سیٹوں کی تقسیم (انڈیا اتحاد کے اندر) پر ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ کانگریس بات چیت کے لئے تیار ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ہم ان سے بات کریں۔ آنے والے دنوں میں خاص طور پر تین سیٹوں (جموں، اودھم پور اور لداخ) کے بارے میں بات چیت ہوگی جو بی جے پی کے پاس ہیں‘‘۔
۲۰۱۹کے انتخابات میں کشمیر کی تینوں پارلیمانی نشستوں سرینگر، بارہمولہ اور اننت ناگ پر کامیابی حاصل کرنے والی نیشنل کانفرنس (این سی) کے علاوہ محبوبہ مفتی کی قیادت والی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) بھی جموں و کشمیر میں انڈیا بلاک کا حصہ ہے۔
عمرعبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ماضی میں جموں، اودھم پور اور لداخ حلقوں سے بھی انتخابات لڑ چکی ہے۔ان کاکہنا تھا’’ہم نے ایک بار جموں اور ایک سے زیادہ بار لداخ سیٹ جیتی ہے۔ ہم بیٹھ یں گے اور اس بات پر تبادلہ خیال کریں گے کہ ہمیں کون سا فارمولا اپنانا چاہئے تاکہ ہم ان نشستوں کو واپس حاصل کرسکیں جو اس وقت بی جے پی کے پاس ہیں‘‘۔
اپنے اس بیان کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے این سی نائب صدر نے کہا’’جو نشستیں (۲۰۱۹ میں نیشنل کانفرنس نے جیتی تھیں)انڈیا بلاک کی نشستیں ہیں۔ مجھے ان نشستوں پر انڈیا بلاک کے ساتھ کیا بات کرنی ہے؟ لڑائی انڈیا بلاک کے اندر نہیں ہے۔ مقابلہ ان سیٹوں کو واپس لینے کا ہے جو بی جے پی کے پاس ہیں۔ چونکہ تین سیٹیں انڈیا الائنس کے پاس ہیں، اس لیے مجھے ان کے ساتھ بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا’’آپ وسیع تر مفاد کے بارے میں پریشان کیوں ہیں؟ کیا آپ کسی دوسری ریاست میں ایسی نشستوں پر بات کر رہے ہیں جو پہلے سے ہی انڈیابلاک کے ساتھ ہیں؟ انڈیا الائنس کے پاس تین سیٹیں ہیں، انہیں چھوڑ دیں۔ ہم ان تین سیٹوں پر بات کریں گے جو بی جے پی کے پاس ہیں‘‘۔
این سی کے نائب صدر نے کہا کہ ان کی پارٹی پہاڑیوں کو ایس ٹی کا درجہ دیئے جانے کا خیرمقدم کرتی ہے لیکن اس سے گوجروں اور بکروال کے ریزرویشن کے حقوق متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔
عمرعبداللہ نے کہا’’مجھے سندربنی (راجوری) جانے کی اجازت نہیں دی گئی، جہاں میری پارٹی کے لوگوں نے آج ایک عوامی جلسہ منعقد کرنے کے لئے سخت محنت کی تھی‘‘۔
عمر عبداللہ کاکہنا تھا’’پولیس نے میرے گھر کے دروازے بند کر دیے اور مجھے بتایا گیا کہ امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے میں سندربنی نہیں جا سکتا‘‘۔انہوں نے کہا’’وادی میں پولیس کی عادت تھی کہ وہ گھروں کو تالا لگا تی تھی اور پھر ایسی کسی بھی چیز سے انکار کرتی تھی، لیکن اب جموں میں پولیس بھی ایسا ہی کر رہی ہے‘‘۔
این سی نائب صدر نے کہا’’یہاں تک کہ اپنی پارٹی ہیڈ کوارٹر جانے کے لئے بھی مجھے متعلقہ ایس ڈی پی او کی اجازت لینی پڑی‘‘۔
عمرعبداللہ نے کہا کہ ملک میں جمہوریت وہیں ختم ہوتی ہے جہاں جموں و کشمیر شروع ہوتا ہے۔ عمر نے الزام عائد کیا کہ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ سب کچھ معمول پر ہے اور پھر وہ لوگوں پر پابندیاں عائد کرتے ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی پارٹی پہاڑیوں کو ایس ٹی کا درجہ دینے کا خیرمقدم کرتی ہے لیکن اس سے گوجروں اور بکروال کے حقوق متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے پر خاموش ہے۔’’یہاں تک کہ پارلیامنٹ میں منظور ہونے والے بل میں بھی اس بات کا ذکر نہیں ہے کہ اسے کس طرح نافذ کیا جائے گا۔‘‘
عمرعبداللہ نے کہا کہ ان کی پارٹی نے ہمیشہ پہاڑی بولنے والے لوگوں کو درج فہرست قبائل کا درجہ دینے کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔انہوں نے کہا ’’ ہم نے اپنے دور حکومت میں کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا۔ ہم نے اسمبلی میں پہاڑی ریزرویشن بل منظور کیا اور اس وقت کے گورنر نے اس کو اپنی منظوری دے دی۔ ہم نے ریزرویشن کو نافذ کرنے کی کوشش کی، لیکن ہم الیکشن ہار گئے اور نئی حکومت نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی‘‘۔
این سی نائب صدر نے کہا ’’ اگر آپ پیچھے جائیں تو پہاڑیوں کو ایس ٹی کا درجہ دینے کا مطالبہ فاروق عبداللہ نے اپنی حکومت کے دوران اٹھایا تھا جب اندرا گاندھی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے گجروں کو یہ درجہ دیا تھا۔ فاروق سے سفارش مانگی گئی اور انہوں نے وقت ضائع کیے بغیر اپنی کابینہ کا اجلاس بلایا اور اس وقت کے وزیر اعظم کو خط بھیجا گیا‘‘۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جب بھی نیشنل کانفرنس اقتدار میں آئی ہے، اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیا ہے، عمرعبداللہ نے کہا’’ہم ہمیشہ پہاڑیوں کو ایس ٹی کا درجہ دینے کی حمایت کرتے رہے ہیں اور گجروں کے حقوق چھینے ہیں جن کا کوٹہ متاثر ہونا چاہئے۔‘‘
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

غیر مقامی شہری فائرنگ میں ہلاک۔۔شہید گنج میں ہوئے حملے میں پنجاب کا ایک اور شہری زخمی :پولیس

Next Post

فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے والے پوسٹس پر پابندی عائد

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

حکومتی پینل کاآئی ڈبلیو ٹی کے جاری ترمیمی عمل کا جائزہ
مقامی خبریں

سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار ثالث کا نہیں ہے :اجے بنگا

2025-05-10
ہمہامہ معاملہ: فوجی جوان مقامی لڑکیوں کو جانتے نہیں تھے : پولیس
مقامی خبریں

غلط آن لائن معلومات کیخلاف قانونی کارروائیاں شروع:پولیس

2025-05-10
سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک رواں دواں رہنا چاہئے ‘مہتا کی ہدایت
مقامی خبریں

سرینگر ،جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک بحال

2025-05-10
سری نگر ہوائی اڈے پر بین الاقوامی کورئیر آپریشنز کے لئے نوٹیفکیشن جاری
مقامی خبریں

جموں کشمیر حج کمیٹی نے ۱۰ مئی کی حج پرواز ملتوی کر دی

2025-05-10
مقامی خبریں

ناری شکتی نے فوجی کارروائی میں بھی بہادری کی مثال قائم کی

2025-05-08
مقامی خبریں

کشمیر یونیورسٹی نے۱۰مئی تک کے تمام امتحانات کو موخر کر دیا

2025-05-08
مقامی خبریں

‘سوشل میڈیا پر ہندوستانی لڑاکا طیارے کے حادثے کی تصاویر پرانی ’

2025-05-08
’سرینگر ہوائی اڈے پر معمول کا رش پنڈتوں کا اخراج کا دعویٰ صحیح نہیں ‘
مقامی خبریں

سری نگر ہوائی اڈے پر سول پروازیں بند

2025-05-08
Next Post
ہندوستانی صارفین سوشل میڈیا پر۳گھنٹے سے زیادہ گزارتے ہیں‘ گیمنگ پرروزانہ۴۶ منٹ : رپورٹ

فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے والے پوسٹس پر پابندی عائد

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.