جموں/نئی دہلی//
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے جموں و کشمیر یو ٹی کے عبوری بجٹ۲۵۔۲۰۲۴ کی ستائش کی اور وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کا شکریہ ادا کیا ۔
ایک ’ایکس‘ پوسٹ میں سنہا نے کہا’’معزز وزیر اعظم‘ نریندر مودی جی اور وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن جی کا جموں و کشمیر کے عبوری بجٹ ۲۵۔۲۰۲۴ کیلئے مشکور ہوں ۔ جو کسانوں ، خواتین ، نوجوانوں ، سماج کے پسماندہ طبقے کیلئے وقف ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں بنیادی جمہوریت کو مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے ‘‘۔
عبوری بجٹ تیز رفتار اقتصادی ترقی کے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتا ہے اور یہ یقینی بناتا ہے کہ ترقی سماجی طور پر شامل اور پائیدار ہو ۔ یہ زرعی معیشت کی تیزی سے توسیع پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور علاقائی عدم توازن کے مسئلے کو حل کرتا ہے اور دیہی ۔ شہری تقسیم کو ختم کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔
بجٹ۲۵۔۲۰۲۴سرمایہ کاری کیلئے ایک ساز گار ماحول پیدا کرتا ہے اور صنعتی ترقی کو تیز کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ بجٹ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ صنعتیں زیادہ روز گار پیدا کریں ، سرمایہ کاری کیلئے نشاندہی کئے گئے شعبوں کو مدد فراہم کریں اور یہ یو ٹی میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی حوصلہ افزائی کرے گا ۔
ایل جی نے کہا کہ بجٹ میں مہارت کی ترقی اور ناری شکتی کے روز گار پر توجہ دی گئی ہے ۔ اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تیز رفتار اقتصادی ترقی کے فوائد دیہی اور شہری علاقوں کی خواتین تک پہنچیں ، ایس ایچ جیز کو بااختیار بنایا جائے اور خواتین کی ملکیت والے کاروباری اداروں کو وسائل اور نیٹ ورکس تک رسائی فراہم کی جائے ۔
یاد رہے کہ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیر کو جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے لیے۵۹ہزار۳۶۳ کروڑ روپے کے عبوری بجٹ پیش کیا، جبکہ اگلے مالی سال کے بجٹ کا تخمینہ ایک لاکھ۱۸ ہزار۷۲۸ کروڑ روپے متوقع ہے۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی جانب سے لوک سبھا میں پیش کردہ عبوری بجٹ برائے مالی سال۲۰۲۴۔۲۰۲۵کیلئے مجوزہ ’ووٹ آن اکاونٹ‘ کے سلسلے میں کل وصولیوں کا تخمینہ ۵۹ہزار۳۶۳ کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ اس میں ایڈوانس کے طریقوں اور ذرائع کو چھوڑ کر۱۶ہزار۵۶۸ کروڑ شامل نہیں۔
مالی سال۲۰۲۴۔۲۰۲۵کیلئے ’’ووٹ آن اکاونٹ‘‘ کے سلسلے میں ان رسیدوں میں۴۸ہزاروں۹۳۰ کروڑ روپے بطور محصول وصولی اور۱۰ہزار۴۳۴ کروڑ روپے کیپٹل رسید کے طور پر شامل ہیں۔
دستاویزات کے مطابق۲۰۲۴۔۲۰۲۵ کے لیے مجوزہ ’’ووٹ آن اکاونٹ‘‘ کے سلسلے میں کْل مجموعی وصولیوں کا تخمینہ۷۵ہزار۹۳۲کروڑ روپے ہے، جس میں۱۶ہزار۵۶۸کروڑ روپے کی پیشگی طریقوں اور ذرائع کی فراہمی بھی شامل ہے۔
پارلیمنٹ کی منظوری صرف۹۳۲ء۷۵کروڑ روپے کے لیے مانگی گئی ہے، جس میں۱۶ہزار۵۶۸کروڑ روپے کی ایڈوانس کے طریقوں اور ذرائع کی فراہمی بھی شامل ہے۔
جموں وکشمیر کا مکمل بجٹ۲۰۲۴ کے عام انتخابات میں نئی حکومت کے منتخب ہونے کے بعد پیش کیا جائے گا۔
موجود دستاویزات کے مطابق مالی سال۲۰۲۴۔۲۰۲۵کے بجٹ کا کْل تخمینہ ایک لاکھ ۱۸ہزار۷۲۸ کروڑ روپے ہے۔ریونیو اخراجات کا تخمینہ۱۶۲ء۸۰ کروڑ اور سرمائے کے اخراجات۳۸ہزار۵۶۶ کروڑ روپے ہوں گے۔
واضح رہے کہ سنہ۲۰۱۸ میں صدر راج کے نفاذ کے بعد مرکزی سرکار ہی جموں کشمیر کے لیے پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کررہی ہے۔ منتخب سرکار نے سنہ۲۰۱۸ جنوری میں آخری بجٹ پیش کیا تھا جب یہاں پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط سرکار تھی اور جموں کشمیر کو ریاست کی حیثیت تھی۔