نئی دہلی//زراعت کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے جمعہ کو کہا کہ خوراک کے ساتھ ساتھ پولٹری فارمنگ اور ایتھنول کی پیداوار سمیت مختلف شعبوں میں مکئی کا استعمال نہ صرف ہندوستان میں بلکہ پوری دنیا میں اس کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
حکومت فصلوں کے تنوع پروگرام کے تحت مختلف اقدامات کے ذریعے مکئی کی پیداوار بڑھانے کے لیے کسانوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے مختلف اقدامات اور پیکجوں کے ساتھ کاروباری افراد کی مدد بھی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ سالوں کے دوران مکئی کی کم از کم امدادی قیمت میں 43 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مکئی کی پیداوار میں اضافے سے کاشتکاروں کو بھی کافی فائدہ ہوا ہے۔
مسٹر تومر نے یہ بات ملک کے اعلیٰ کامرس اور صنعتی ادارے فکی کی طرف سے منعقدہ ‘انڈیا مکا سمٹ-2022’ کے آٹھویں ایڈیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مکئی کے شعبے کے فروغ کے لیے حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ زراعت ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے جس نے کووڈ-19 سمیت ہر بحران میں ملک کی مدد کی ہے۔ زرعی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ بھی حوصلہ افزا رہا ہے، جس کے اعداد و شمار تقریباً 4 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئے ہیں۔
ہندوستانی زرعی شعبے کے اہم کردار کے بارے میں وزیر زراعت نے کہا کہ حکومت موجودہ روس-یوکرین بحران کے دوران عالمی مانگ کو پورا کرنے کے لیے گندم کی برآمد کو یقینی بنانے پر کام کر رہی ہے۔ یہ ہمارے لیے بڑے فخر کی بات ہے کہ ہمارے کسانوں کی تیار کردہ گندم سمیت دیگر زرعی مصنوعات کو دنیا کی ضروریات پوری کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔