نئی دہلی// دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم سب کے ساتھ مل کر دہلی کی عدلیہ کو آنے والے وقت میں پورے ملک کے سامنے ایک ماڈل کے طور پر پیش کر سکیں۔
جمعہ کو کڑ کڑ ڈوما کورٹ احاطے میں تعمیر ہونے والی نئی عدالت کی عمارت کی افتتاحی تقریب کے دوران مسٹر کیجریوال نے کہا کہ ہم نظام انصاف کو مضبوط کرنے کے لیے دہلی حکومت کی طرف سے کسی بھی چیز کی کمی نہیں ہونے دیں گے۔ ہم نے پانچ سالوں میں دہلی کی عدلیہ کا بجٹ 660 کروڑ روپے سے بڑھا کر 2000 کروڑ روپے کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہلی حکومت نے نومبر 2019 میں وکلاء کے لیے فلاحی اسکیم شروع کی تھی اور اب تک اس میں 30 ہزار وکلاء رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ کورونا کے وقت فلاحی اسکیم کے تحت 1867 وکلاء نے میڈیکل انشورنس اور 157 نے لائف انشورنس کا فائدہ اٹھایا۔ اب تک میڈیکل انشورنس کے لیے 21 کروڑ روپے اور لائف انشورنس کے لیے 15.70 کروڑ روپے دیے جا چکے ہیں۔
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ آج بہت خوشی کا دن ہے۔کڑکڑڈوما کورٹ کمپلیکس میں 44 نئے کورٹ رومز کا افتتاح کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنی شاندار عدالتیں بن چکی ہیں کہ اب فلم بنانے والوں کو بھی اپنی عدالتوں کی سیٹنگ تبدیل کرنی پڑے گی۔ یہاں آکر عدالت کو دیکھ کر انہیں بھی لگے گا کہ ایسی عدالتیں موجود ہیں۔
ہم سب جانتے ہیں کہ دہلی کا عدالتی ڈھانچہ ملک میں سب سے بہتر ہے۔ ہم سے پہلے کی حکومتوں نے بھی بہت کام کیا اور ہم نے بھی اس اچھے کام کو آگے بڑھایا۔ میں نے ہر پلیٹ فارم پر کہا ہے کہ کسی بھی معاشرے میں نظام عدل سب سے اہم چیز ہے۔ عدالتی نظام مضبوط نہ ہو تو معاشرہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتا ہے۔ عدالتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے ہم کسی چیز کی کمی نہیں ہونے دیں گے۔ یہ میری ہر پلیٹ فارم سے یقین دہانی رہی ہے۔