سرینگر/۲۴ جنوری
ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) رشمی رنجن سوائن نے آئندہ یوم جمہوریہ کے سلسلے میں کشمیر زون میں تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے ایک اعلی سطحی مشترکہ سیکورٹی اجلاس کی صدارت کی۔
یہ میٹنگ پولیس کنٹرول روم کشمیر میں منعقد ہوئی جس میں پولیس ، فوج ، سی آر پی ایف ، بی ایس ایف ، ایس ایس بی ، سی آئی ایس ایف اور دیگر معاون ایجنسیوں کے افسران نے شرکت کی۔
ملاقات کے دوران حساس علاقوں، افراد اور مقامات کی سکیورٹی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں خفیہ معلومات جمع کرنے، علاقے کا غلبہ، ناکہ چیکنگ اور حساس مقامات اور مقامات کی سیکیورٹی پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پی نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ تمام دستیاب وسائل کا موثر استعمال کرتے ہوئے کشمیر بھر میں تمام مقامات پر بہترین حفاظتی انتظامات کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے اعلیٰ سطح کے حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے اور سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سرحد پار سے ہینڈلرز کے ذریعہ جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کی دراندازی کی سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں۔
دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے نظام کے خلاف سخت نگرانی اور اس کے بعد کارروائی پر زور دیتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ پاکستان اور اس کی ایجنسیاں جموں و کشمیر کے کچھ حصوں میں دہشت گردی کو بحال کرنے کی مسلسل کوششیں کر رہی ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ دہشت گردوں کو معاونت فراہم کرنے والے ہر عنصر کی نشاندہی کے لئے خصوصی مانیٹرنگ کی جائے۔
سرحد پار سے ہینڈلرز کی جانب سے یہاں خلل پیدا کرنے کی مایوسی کو اجاگر کرتے ہوئے ڈی جی پی نے فیلڈ فارمیشنز پر زور دیا کہ وہ مختلف ایجنسیوں کے ذریعہ شیئر کی گئیں معلومات پر سنجیدگی سے غور کریں اور اس کے مطابق تمام ضروری اقدامات کریں تاکہ تخریب کاری کی کوششوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ انہوں نے حساس مقامات اور افراد پر لگائے گئے حفاظتی اقدامات پر نظر ثانی کرنے پر زور دیا۔
ڈی جی پی نے دہشت گردوں کا سراغ لگانے کےلئے جدید آلات کے موثر استعمال کے علاوہ انسانی انٹیلی جنس کے نظام کو مزید مضبوط بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے دہشت گردوں کی جانب سے استعمال کی جانے والی ٹیکنالوجی کی نشاندہی کرنے اور اس کے مطابق جوابی حکمت عملی تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔
سوائن نے ہدایت کی کہ دہشت گردی کے ماڈیولز کی نئی شکلوں کی نشاندہی کی جائے اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے بیک وقت کارروائی کی جائے۔
ڈی جی پی نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے متعلقہ علاقوں میں خطرے کے تمام منظرنامے کا تفصیلی جائزہ لیں۔ انہوں نے عہدیداروں کی درجہ بندی کی لائن میں ذمہ داری طے کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تقریبات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے سینئر افسران کی جانب سے جاری کردہ گائیڈ لائنز کو تفصیلی انداز میں فیلڈ اہلکاروں کو بریفنگ دی جائے۔