نئی دہلی//
بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیرقیادت مرکزی حکومت نے منگل کو ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے بہار میں اپنے وقت کے قدآور لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ کرپوری ٹھاکر کو بعد از مرگ ملک کے اعلیٰ ترین اعزاز بھارت رتن دینے کا اعلان کیا۔
راشٹرپتی بھون نے دیر شام ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے کرپوری ٹھاکر کو بھارت رتن ایوارڈ دینے کا اعلان کیا ہے ۔
ٹھاکر کو ان کے ۱۰۰ویں یوم پیدائش سے ایک دن قبل یہ اعزاز دینے کے حکومت کے اعلان کو لوک سبھا انتخابات سے قبل مرکزی حکومت کے ایک اہم اور دور رس قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ جنتا دل یو نے مسٹر ٹھاکر کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کیا تھا اور مودی حکومت نے اس مطالبہ کو پورا کرکے بڑا داؤ کھیلا ہے ۔
آزادی پسند، استاد اور معروف سیاست دان ٹھاکر۲۴جنوری کو سمستی پور ضلع کے پتونجھیا گاؤں میں پیدا ہوئے ، جسے اب کرپوریگرام کہا جاتا ہے ۔ ان کی مقبولیت کی وجہ سے انہیں عوامی ہیرو بھی کہا جاتا تھا۔ بھارت چھوڑو تحریک کے دوران انہوں نے۲۶ماہ جیل میں گزارے ۔ انہوں نے ۲۲دسمبر۱۹۷۰سے۲جون۱۹۷۱تک اور۲۴جون۱۹۷۷سے ۲۱؍اپریل۱۹۷۹کے دوران دو بار بہار کے وزیر اعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں۔
ٹھاکر کو بھارت رتن سے نوازنے کے اعلان کو پسماندہ طبقات کی بہتری میں ان کی زندگی بھر کی شراکت اور سماجی انصاف کے لیے ان کی کوششوں کو خراج عقیدت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹویٹ کر کے کہا ہے کہ ’’مجھے بہت خوشی ہے کہ حکومت ہند نے سماجی انصاف کے علمبردار عظیم عوامی لیڈر کرپوری ٹھاکر جی کو بھارت رتن سے نوازنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کی صد سالہ پیدائش کے موقع پر یہ فیصلہ اہل وطن کو سر فخر سے بلند کرے گا۔ پسماندہ اور محروموں کی بہتری کے لیے کرپوری جی کی غیر متزلزل عزم اور دور اندیش قیادت نے ہندوستان کے سماجی و سیاسی منظر نامے پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ یہ بھارت رتن نہ صرف ان کی لاجواب شراکت کا ایک شائستہ اعتراف ہے، بلکہ یہ سماج میں ہم آہنگی کو مزید فروغ دے گا۔‘‘