سرینگر//
جموںکشمیر پولیس کی سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے ) نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سال گذشتہ پیش آنے والے ایک کشمیری پنڈت کے قتل کیس کے سلسلے میں۱۲؍افراد جن میں۳جاںبحق جنگجو شامل ہیں، کے خلاف ایک عدالت میں چارج شیٹ دائر کی ہے ۔
بتادیں کہ سنجے شرما نامی کشمیری پنڈت جو ایک بینک اے ٹی ایم گارڈ کی حیثیت سے کام کر رہا تھا‘ کو۲۶ فروری۲۰۲۳کو دچھن پلوامہ میں ملی ٹنٹوں نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
ایجنسی کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں پہلے پولیس اسٹیشن لٹر پلوامہ میں زیر ایف آئی آر نمبر۲۰۲۳/۱۴ مقدمہ درج ہوا تھا جس کو بعد میں خصوصی تحقیقات کیلئے ایس آئی اے کشمیر کو منتقل کیا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا’’یہ گھنائونا جرم۲۶فروری۲۰۲۳کو اچھن پلوامہ میں انجام پذیر ہوا تھا اور اس کی تحقیقات کے دوران سر حد پار سے شروع ہونے والی ایک وسیع پیمانے کی سازش کا انکشاف ہوا تھا‘‘۔انہوں نے کہا’’اس قتل کا مقصد وادی میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی بحالی میں رخنہ ڈالنا تھا اور اقلیتی طبقے کے افراد کو نشانہ بنا کر فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینا تھا تاکہ دہشت گردی کو بر قرار رکھا جا سکے‘‘۔
ایس آئی اے ترجمان نے بتایا کہ کیس کو ہاتھ میں لینے کے بعد ایس آئی اے نے پورے جنوبی کشمیر میں وسیع پیمانے پر تلاشی کارروائیاں انجام دیں جس دوران اہم جسمانی و تکنیکی ثبوت حاصل کئے گئے ۔انہوں نے کہا’’اس ثبوت نے اس جرم میں ملوث ملزموں کو بے نقاب کر دیا جس میں منطقی سپورٹ فراہم کرنا،ملزموں کو پناہ دینا اور ثبوت چھپانا شامل ہے ‘‘۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے دوران ایس آئی اے نے وادی بھر میں۳۲مقامات پر وسیع پیمانے پر تلاشی کے۵رائونڈ کئے جس دوران موبائل ڈیوائسز، مجرمانہ دستاویزات جیسے بینک دستاویزات اور ایک پستول میگزین اور کارتوس ضبط کئے گئے ۔
بیان کے مطابق اس ضمن میں پلوامہ کی این آئی اے ایکٹ کے تحت ایک خصوصی عدالت میں جن افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ان میں جاسم فاروق وانی عرف ابرار ولد فاروق احمد وانی ساکن ہف شیرمال شوپیاں، خالد کامران ساکن پاکستان، ظفر حسین بٹ عرف خورشید کشمیری ولد مرحوم ثنا واللہ بٹ ساکن لور سلر سری گفوارہ اننت ناگ، ناصر فاروق شاہ ولد فاروق احمد شاہ ساکن وانٹنگ محلہ بجبہاڑہ،عامر حسین وانی ولد غلام محمد وانی ساکن اشاجی پورہ اننت ناگ، شمیم عرف انکل ساکن ہف شیرمال شوپیاؐ توصیف احمد پنڈت ساکن جبلی پورہ بجبہاڑہ اننت ناگ، سجاد احمد بٹ عرف افنان بٹ ساکن گوری ون بجبہاڑہ اننت ناگ، سرجیل احمد ساکن ریشی پورہ قیموہ کولگام، دانش احمد ٹھوکر ساکن چکورہ شوپیاں، عبید احمد پڈر ساکن چکورہ شوپیاں اور سہیل بشیر ڈار ساکن دھوبہ گھاٹ بجبہاڑہ اننت ناگ شامل ہیں۔
ایس آئی اے ترجمان نے بتایا کہ ملزم یاسر شبیر وانے سے تفتیش جاری ہے تاہیم۱۳ملزمان میں سے۸جن میں۳نابالغ شامل ہیؐ اس وقت عدالتی تحویل میں ہیں۔انہوں نے کہا’’قابل ذکر ہے کہ جاسم فاروق وانی، دانش احمد ٹھوکر اور عبید احمد پڈر سیکورٹی فورسز کے ساتھ انکائونٹر میں مارے گئے ہیں جبکہ ظفر حسین بٹ عرف خورشید کشمیری اور خالد کامران فی الوقت مفرور ہیں‘‘۔
ترجمان کا کہنا تھا’’تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان سر حد پار سے دہشت گھرد ہینڈلرز کی ہدایات پر کام کر رہے تھے ، انکرپٹڈ آن لائن میسجنگ پلیٹ فارمز کے ذریعے رابطے کو برقرار رکھتے تھے‘‘۔
بیان میں کہا گیا کہ جاسم فاروق وانی نے پاکستانی ہینڈلر خالد کامران کی ہدایت پر ناصر فاروق شاہ سے ہتھیار چلانے کی تربیت حاصل کی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایس آئی اے عدالت میں اس کیس کی بھر پور طریقے سے پیروی کرنے کا اعادہ کرتی ہے ۔انہوں نے کہا جکہ اس کیس میں تحقیقات جاری رہے گی اور ایس آئی اے اس بات یقینی بنائی گی کہ اس جرم میں ملوثین کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے ۔