سرینگر//
اپنی پارٹی نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ وہ آئندہ پارلیمانی انتخابات کے لئے جموں و کشمیر کے تمام پانچ حلقوں سے اپنے امیدوار کھڑا کرے گی۔ اس سلسلے میں فیصلہ فروری کے پہلے ہفتے میں لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پارلیمانی انتخابات اس سال اپریل اور مئی میں ہونے کا امکان ہے۔ تمام علاقائی اور قوم پرست سیاسی جماعتوں نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے اپنے عوامی رابطے کے پروگرام کو تیز کر دیا ہے۔
ایک مقامی خبر رساں یجنسی نے کہا ہے کہ اسے کو پارٹی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیر محمد دلاور میر کی سربراہی میں اپنی پارٹی کی سیاسی امور کی کمیٹی (پی اے سی) کا اس سال فروری کے پہلے ہفتے میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوگا۔ اس میٹنگ میں پارٹی کے سینئر قائدین شرکت کریں گے جو آئندہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی جانب سے میدان میں اتارے جانے والے امیدواروں کی فہرست پر حتمی فیصلہ کریں گے۔
پارٹی نے جموں و کشمیر کے تمام پانچ حلقوں سے امیدواروں کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے جن کے نام فروری ۲۰۲۴ میں ہونے والے اجلاس کے بعد عام کیے جائیں گے۔
جب پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے خبررساں ایجنسی کو اس پیش رفت کی تصدیق کی۔ان کاکہناتھا ’’جی ہاں پی اے سی بیٹھ کر صورتحال کے ہر زاویے پر تبادلہ خیال کرے گی۔ اجلاس میں تمام پانچ حلقوں سے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا‘‘۔
بخاری نے کہا کہ خطے میں ایک نئی سیاسی جماعت ہونے کے ناطے اپنی پارٹی عوام کی امنگوں کی نمائندگی کرنے کی پوری کوشش کرے گی اور ضرورت پڑنے پر نتائج کے بعد اتحاد پر غور کرے گی۔’’ ہم ایک نئی سیاسی جماعت ہیں۔ ہم اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑنے کی کوشش کریں گے۔ اگر اتحاد کی ضرورت پیش آتی ہے تو حالات کے تقاضے کے مطابق اس پر بعد میں غور کیا جائے گا۔ ہمارا ماننا ہے کہ جموں و کشمیر کی کوئی بھی حکومت اکیلے مرکزی حکومت کو ساتھ لیے بغیر خطے کو ترقی کی راہ پر گامزن نہیں کر سکتی۔مرکز میں جو بھی حکومت آئے گی ہم جموں و کشمیر کی بہتری اور فلاح و بہبود کیلئے ان کے ساتھ اچھے تعلقات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے‘‘۔
اپنی پارٹی کے صدر نے یہ بھی کہا کہ تمام پانچ حلقوں سے امیدواروں کو میدان میں اتارنے کا مقصد پارٹی کے جھنڈے اور منشور کو جموں و کشمیر کے ہر گھر تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنی پارٹی جموں و کشمیر کے ہر ضلع میں سرگرم ہے اور اس بات پر زور دیا کہ پارٹی انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی۔