نئی دہلی//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے پیر کو کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومت پاکستان کے اکسانے پر دہشت گردی کو زندہ کرنے کی کوششوں کے خلاف فوج کے ساتھ مل کر آپریشن آل آؤٹ شروع کرنے جا رہی ہے۔
چھ ماہ میں اس کے نتائج معلوم ہو جائیں گے۔
سنہا نے یہ بات یہاں پنج جنیہ کے۷۷ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
پنچ جنیہ کے ایڈیٹر ہتیش شنکر اور آرگنائزر کے ایڈیٹر پرفلا کیتکر کے ساتھ ایک انٹرویو میں سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دفعہ۳۷۰؍اور۳۵؍اے ہٹائے جانے کے بعد وادیوں میں گولیوں کی آواز کے بجائے ترقی کا شور سنائی دے رہا ہے۔
ایل جی کاکہنا تھا’’ نوجوانوں کے ہاتھوں میں پتھر کی بجائے لیپ ٹاپ ہیں۔ سال۲۰۲۲ میں ایک کروڑ ۸۳ لاکھ سیاح ریاست میں آئے، جبکہ ۲۰۲۳میں سیاحوں کی تعداد دو کروڑ ۱۱لاکھ سے زیادہ تھی۔ جی۔۲۰؍اجلاسوں کے بعد سیاحوں کی تعداد میں ساڑھے تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ ریاست میں تعلیمی سیشن وقت پر شروع ہو گیا ہے‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر ڈیجیٹل گورننس میں مدھیہ پردیش کو پیچھے چھوڑ کر نمبر ون بن گیا ہے۔ دربار موو کی روایت رک گئی۔ تین درجے جمہوری نظام کام کر رہا ہے۔ منصوبے تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں۔
سنہا کاکہنا تھا’’جموںکشمیر میں ۳۰ہزار۵۰۰ سرکاری نوکریاں دی گئی ہیں۔ سات لاکھ کاروباری بن چکے ہیں۔یوٹی میں۹۰ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز آئی ہیں اور۲۰ہزار کروڑ روپے کی تجاویز کو لاگو کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر زراعت کے شعبے میں نویں سے پانچویں نمبر پر چلا گیا ہے‘‘۔
ایل جی کاکہنا تھا اس سال وادی کشمیر کو ریلوے لنک کے ذریعے ملک کے باقی حصوں سے جوڑ دیا جائے گا۔
دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ریاست میں دہشت گردی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔ ’’ہم نے نہ صرف دہشت گردوں بلکہ دہشت گردی کے پورے ایکو سسٹم کو ختم کر دیا ہے۔ جموں و کشمیر میں سودے بازی کا امن نہیں بلکہ مستقل امن قائم کیا جا رہا ہے۔جموں و کشمیر میں سودے بازی کا امن نہیں بلکہ مستقل امن قائم کیا جا رہا ہے ۔‘‘