پیر, مئی 12, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

الیکشن کمیشن، مقدس گائے نہیں

سپریم کورٹ کی رولنگ محض رولنگ نہیں 

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-01-16
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

الیکشن کمیشن کے بارے میں سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کے بعض حالیہ بیانات باالخصوص الیکشن کے انعقاد کے لئے سپریم کورٹ کی جانب سے ڈیڈ لائن مقرر کرنے کے تعلق سے رولنگ کہ یہ’’ الیکشن کمیشن کیلئے شرمناک ‘‘ہے پر چند ایک مخصوص سیاسی فکر رکھنے والے حلقوں نے بُرا منایا ہے اور عمر عبداللہ کو مشورہ دیا ہے کہ وزیراعلیٰ کے منصب پر متمکن رہنے والے کو اس قسم کا بیان الیکشن کمیشن کے تعلق سے دینا زیب نہیں دیتا ۔
عمر عبداللہ کے بیان کی مذمت یا تنقید کرنے والے کس مخصوص تناظراور جواز کو لے کرمنفی ردعمل ظاہر کررہے ہیں یہ تو قابل فہم نہیں البتہ یہ کہنا بے جانہیں کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، جس کے اولین فرائض میں عوام کے جمہوری اورآئینی حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہی نہیںہے بلکہ زمین پر ہر ایک اعتبار سے یہ نظر بھی آنا چاہئے اور محسوس بھی ہونا چاہئے۔ اگرا لیکشن کمیشن اپنے ان آئینی اور جمہوری فرائض کی عمل آوری کی راہ میں کسی بھی اعتبار سے ناکام رہے ، لغزش ، کوتاہی یا تساہل سے کام کرتا نظرآئے تو آئینی حیثیت کے حامل اس ادارے پر سے عوام (ووٹروں) کا اعتبار اور اعتماد متزلزل ہونا ایک فطری عمل ہے۔
ہمیں نہیں معلوم کہ الیکشن کمیشن جموں وکشمیر کے حوالہ سے کسی لغزش، کوتاہی یا کسی اور مصلحت سے کام لے رہا ہے جس کے نتیجہ میں جموںوکشمیر کے عوام اپنے جمہوری اورآئینی حقوق سے فی الوقت محروم چلے آرہے ہیں۔ حالانکہ خودا لیکشن کمیشن کا اعتراف ریکارڈ پر ہے کہ جموں وکشمیر میںایک خلا محسوس کیا جارہاہے۔لیکن اس برملا اعتراف کے باوجود الیکشن کمیشن کی طرف سے اب تقریباً دس سال گذرنے کے باوجود اس خلا کو پاٹنے کی کوئی سنجیدہ پہل نہیں کی جارہی ہے۔ الیکشن کمیشن کا یہ مخصوص طرزعمل آئین کی کھلم کھلا خلا ف ورزی ہے۔
سنجیدہ اور حساس حلقے اس بات کی طرف بھی اشارہ کررہے ہیں کہ اگرا لیکشن کمیشن ملک میں آنے والے پارلیمانی الیکشن کے حوالہ سے جموںوکشمیر کی پانچ نشستوں کیلئے بھی الیکشن کرانے پر آمادہ ہے اور اس تعلق سے تیاریاں بھی کی جارہی ہیں جبکہ اس عمل کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے کسی بھی رکاوٹ یا مصلحت کو حاوی ہونے نہیں دیاجارہا ہے تو جموںوکشمیر اسمبلی کے انتخابات کے عدم انعقاد کا جواز کیا؟
جموںوکشمیر میںسکیورٹی بندوبست پہلے سے موجود اور چوکس ہے، کسی قسم کی کوئی کمی نہیں ، پارلیمانی الیکشن کے انعقاد کے لئے افرادی قوت دستیاب ہے، ووٹر فہرستوں پر اب تک کئی بار نظرثانی کی جاتی رہی ہے، لاکھوں کی تعداد میں نئے ووٹروں کا اندارج عمل میں لایاگیا ہے، وہ لوگ جو پارلیمانی الیکشن میں رائے دہندگی کا حق رکھتے تھے کو اب اسمبلی انتخابات کیلئے بھی ووٹ ڈالنے کا حق تفویض کردیاگیا ہے، گذرے چند سالوں کے دوران بلدیاتی، پنچایتی ،ضلعی اداروں کے انتخابات بھی ہوئے لیکن اسمبلی کیلئے انتخابات سے انکار الیکشن کمیشن خود اپنے مخصوص طرزعمل بلکہ مسلسل انکار سے عوامی اور سیاسی حلقوں کی تنقید اور منفی ردعمل کو دعوت دے رہا ہے۔
اس تناظرمیں عمرعبداللہ کے بیانات کو تنقید کی زدمیں لانے کا بادی النظرمیں بھی کوئی معقول جواز نہیں، جو عمرعبداللہ کہہ رہے ہیں یا مطالبہ کررہے ہیں وہ باتیں اور بیانات بی جے پی، اپنی پارٹی ،پی ڈی پی ، پیپلز کانفرنس ، کانگریس اور دیگر جماعتیں اور ان سے وابستہ لیڈر شپ بھی کررہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ چاہئے ردعمل میں جواز اور معقولیت ہویا نہ ہو تنقید مصلحتوں کے پیش نظر کرنی ہی کرنی ہے۔ اس مخصوص انداز فکراور طرزعمل کے حوالہ سے اب کئی لوگ جن کا تعلق مختلف سیاسی حلقوں سے ہے خاصہ نام کما چکے ہیں۔
الیکشن کمیشن کوئی مقدس گائے نہیں کہ اس کے بارے میں اس کی اپنی کمزوریوں،خامیوں اور کارکردگی کی روشنی میں تنقید نہ کی جائے، یہ ایک آئینی ادارہ ہے جس کے فرائض آئین میںکھول کربیان ہے۔ لیکن جب خود الیکشن کمیشن ہی اپنی اُن ذمہ داریوں اور آئینی فرائض سے انحراف کرتا رہے تو عوام کو یہ حق ہے کہ وہ اپنے آئینی اور جمہوری حقوق سے محرومی کو زبان دیں اور کمیشن کو اپنی تنقید کی زدمیں لائیں۔
اگر سپریم کورٹ کو جموںوکشمیر کے عوام کو اس مخصوص جمہوری اور آئینی حق سے محروم رکھنے کا احساس اور اعتراف نہ ہوتا تو وہ ہر گز الیکشن کے انعقاد کیلئے ٹائم لائن تجویز نہ کرتی، لیکن سپریم کورٹ نے الیکشن کے انعقاد کیلئے ٹائم لائن مقرر کرکے درحقیقت الیکشن کمیشن کو براہ راست اس کی ناکامی کیلئے ٹارگٹ کیا ہے اور ہدایت دی ہے کہ وہ ستمبر تک اپنی ان آئینی اور جمہوری ذمہ داریوں سے عہدہ برآں ہو، اب یہی بات سیاست سے وابستہ لوگ کررہے ہیں اور اس تعلق سے عوام کی خواہشات کو بھی زبان دے رہے ہیں تو منفی ردعمل سے عبارت بیانات اور تنقید کا کوئی جواز نہیں۔
پھر یہ بھی ایک تلخ تاریخی سچ ہے کہ جموںوکشمیر میں الیکشن کے انعقاد کے تعلق سے اعلیٰ چنائو کمیشن؍سٹیٹ چنائو کمیشن کی ماضی کے حوالہ سے تاریخ بہت ہی داغدار رہی ہے۔عوام کی نظروں میں اب تک ایک واحد الیکشن بغیر کسی جانبداری یا داغ دھبے کے ریکارڈ پر ہے اور وہ ہے ۱۹۷۷ء کے الیکشن جس کا تمام تر سہرا آنجہانی وزیراعظم مرارجی ڈیسائی کو جاتا ہے۔ حالانکہ اُس دور کی جنتا پارٹی سے وابستہ لیڈر شپ (جس میں سے آج بھی کئی ایک لیڈرایک نئے روپ میں مختلف سیاسی پارٹیوں سے وابستہ ہیں)نے الیکشن کے انعقاد سے پہلے ہی کابینہ تک ہی تشکیل نہیں دی تھی بلکہ ممکنہ وزراء کے لئے پورٹ فولیوز تک الاٹ کئے تھے۔ لیکن عین آخری لمحہ پر مرار جی ڈیسائی نے مداخلت کی اور صاف وشفاف اور منصفانہ الیکشن کو یقینی بنایا۔ باقی تمام الیکشن کسی نہ کسی حوالہ سے بے ضابطگی اور فراڈ کے ہتھکنڈوں سے ہی عبارت تصور کئے جارہے ہیں، جن چنائو الیکشنوں کا داغدارریکارڈ دستاویزات اور سیاسی حلقوں کے متعدد بیانات کی صورت میں موجودہے۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

خشک سالی اور ہم

Next Post

ہندوستانی خواتین کی ہاکی ٹیم نے نیوزی لینڈ کے خلاف 3-1 کی شاندار جیت درج کی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
ہندوستان نے نمبر ایک نیدرلینڈ کو 2-1 سے ہرایا

ہندوستانی خواتین کی ہاکی ٹیم نے نیوزی لینڈ کے خلاف 3-1 کی شاندار جیت درج کی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.