کلکتہ//ترنمول کانگریس میں سینئر لیڈروں کو امیدوار بنائے جانے کے سوال پر جاری بحث کے دوران کل جہاں جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنے موقف پر قائم ہیں کہ سیاست دانوں کو بھی ریٹائرڈ ہونا چاہیے وہیں آج ممتا بنرجی گنگا ساگر میلہ پہنچنے کے بعد سرکاری تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت یہ نہیں مانتی کہ 60 سال کی عمر مکمل ہونے کے بعد کوئی ریٹائرڈ نہیں ہونا چاہیے بلکہ بیورو کریٹس کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے ۔
گنگا ساگر پہنچنے کے بعد وزیر اعلیٰ نے کئی سرکاری پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔ ریاست کے سابق چیف سکریٹری اور فینانس ایڈوائزر ہری کرشنا دویدی، سابق چیف سکریٹری اور وزیر اعلیٰ کے چیف ایڈوائزر الاپن بنرجی بھی موجود تھے ۔ ان کے بارے میں بات کرتے ہوئے ممتا نے کہاکہ ہم ان قابل لوگوں کو 60 سالوں میں نہیں بھیجتے ہیں۔ ہم ان کے کام، پورے تجربے کا پورا استعمال کرتے ہیں۔اس کے بعد ممتا بنرجی نے کہاکہ موجودہ چیف سکریٹری بھگوتی پرساد گوپالک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہتین لوگ مل کر کام کر رہے ہیں۔ دو سابق، ایک موجودہ چیف سیکرٹری۔
بیوروکریٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی مدت ملازمت میں توسیع کوئی نئی بات نہیں۔ لیکن جس طرح سے ممتا بنرجی نے عمر کے معیار سے زیادہ تجربے کو اہمیت دی ہے ، بہت سے لوگ ممتا بنرجی کے اس بیان کو حکمراں جماعت میں جاری تنازع کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں ۔
ابھیشیک نے پہلے کہا تھا کہ ان کے خیال میں تمام پیشوں کی طرح سیاست میں بھی ریٹائرمنٹ کی عمر ہونی چاہیے ۔ اس کے بعد ممتا کو یہ کہتے سنا گیاتھاعمر میں کچھ بھی نہیں ہے ۔دماغ کی عمر ہی اصل عمر ہے ۔’’اس کے بعد سے ہی ترنمول کانگریس میں اختلافات شدت ہے ۔یکم جنوری کو ترنمول کانگریس کے یوم تاسیس کے موقع پر حکمراں پارٹی میں نوجوانوں اور بوڑھوں کے درمیان بحث ایک نئی سطح پر پہنچ گئی ہے ۔ پارٹی میں اختلافا ت کی وجہ سے ممتا بنرجی اور ابھیشیک بنرجی کے درمیان ملاقات ہوئی ۔اس کے بعد بھی پارٹی لیڈران ایک دوسرے کے خلاف بیان دے رہے ہیں ۔۔
ابھیشیک بنرجی نے اتوار کو اپنے حلقہ انتخاب ڈائمنڈ ہاربر میں ایک تقریب میں کہا کہ میں اس وقت جو کام کرسکوں گا وہ 70سال کی عمر میں نہیں کرسکوں گا ۔اس کے اگلے ہی دن ممتا بنرجی نے عمر کے سوال پر اپنا موقف رکھتے ہوئے کہا کہ وہ سابق افسران کے تجربات سے فائدہ حاصل کرنے کے حق میں ہیں ۔