نئی دہلی//
عالمی حالات کے چیلنجنگ رہنے کے باوجود مرکزی شماریات کے دفتر (این ایس او) کا اندازہ ہے کہ ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں رواں مالی سال کے دوران۳ء۷فیصد کا مضبوط اضافہ ہوگا ۔
این ایس او کا یہ تخمینہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے پچھلے تخمینہ سے زیادہ ہے ۔ مرکز نے دسمبر میں جی ڈی پی کی ترقی کے اپنے پہلے تخمینہ کو۵ء۶فیصد سے بڑھا کر سات فیصد کر دیا تھا۔
سال۲۳۔۲۰۲۲میں ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح۲ء۷فیصد رہی تھی۔
قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کی جانب سے مارچ کو ختم ہونے والے اس مالی سال میں نمو کے حوالے سے جمعہ کو جاری کردہ پہلے پیشگی تخمینہ کے مطابق۱۲۔۲۰۱۱کی قیمتوں پر حقیقی جی ڈی پی سال۲۴۔۲۰۲۳میں۷۹ء۱۷۱لاکھ کروڑ روپے کی سطح پر رہنے کا اندازہ ہے ۔
۳۱مئی کو جاری کیے گئے عارضی تخمینوں کے مطابق گزشتہ مالی سال میں ہندوستان کی حقیقی جی ڈی پی۰۶ء۱۶۰لاکھ کروڑ روپے تھی۔
ایک سرکاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ موجودہ قیمتوں پر ہندوستانی معیشت کی شرح نمو مالی سال۲۳۔۲۰۲۲ میں۱ء۶فیصد کے مقابلے مالی سال۲۴۔۲۰۲۳میں۹ء۸فیصد رہنے کا امکان ہے ۔
رواں مالی سال کے بجٹ میں موجودہ قیمتوں پر جی ڈی پی کی شرح نمو کا تخمینہ۵ء۱۰فیصد لگایا گیا ہے ۔ اس طرح موجودہ قیمتوں پر جی ڈی پی کے ممکنہ سائز کا این ایس او کا تخمینہ ریزرو بینک کے تخمینہ سے زیادہ ہے لیکن حکومت کے تخمینہ سے کم ہے ۔
این ایس او کے پہلے پیشگی تخمینوں کے مطابق موجودہ مالی سال میں موجودہ قیمتوں پر جی ڈی پی کا تخمینہ ۵۸ء۲۹۶لاکھ کروڑ روپے ہے‘ جب کہ گزشتہ مالی سال میں یہ۴۱ء۲۷۲لاکھ کروڑ روپے تھا۔