سرینگر/۲جنوری
ڈویڑنل کمشنر کشمیر‘ وجے کمار بھدوری نے منگل کے روز لوگوں پر زور دیا کہ وہ گاڑیوں اور بوتلوں کے ساتھ پٹرول پمپوں پر بھاگ کر افرا تفری نہ پھیلائیں کیونکہ وادی میں تقریبا ایک ماہ سے پٹرول، مٹی کے تیل اور ایل پی جی کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔
ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ڈویڑنل کمشنر وجے کمار بدھوری نے کہا کہ پٹرول پمپوں پر گاڑیوں اور بوتلوں کے ساتھ پٹرول پمپوں پر جمع ہونے والے لوگ خوف و ہراس کا باعث بنیں گے کیونکہ پٹرول ، مٹی کے تیل اور ایل پی جی کی کوئی کمی نہیں ہے۔
بھدوری نے کہا”ہمارے پاس کشمیر میں پٹرول اور ایل پی جی سمیت ضروری اشیاءکا تقریبا ایک مہینے سے کافی ذخیرہ ہے“۔
صوبائی کمشنر نے کہا کہ لوگوں کو گھبرانا نہیں چاہئے اور اس کے بجائے پرسکون رہنا چاہئے۔ان کاکہنا تھا” ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے کشمیر پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ٹرانسپورٹرز کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ کشمیر کی ڈویڑنل انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے کہ لوگوں کو موسم سرما کے دوران پٹرول اور ایل پی جی سمیت اشیائے ضروریہ کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔“
اس دوران مرکزی حکومت کے نئے قانون کی مخالفت کرنے والے ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے پیش نظر جموں میں کئی پٹرول پمپ خشک ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
آل جموں و کشمیر ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے بینر تلے جموں خطے کے مختلف اضلاع میں ٹرانسپورٹرز نے نئے قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
ایسو سی ایشن نے کہا کہ قانون ہر شہری پر لاگو کیا جانا چاہئے۔ ٹرانسپورٹرز یونین کے رہنما نے کہا کہ صرف کمرشل گاڑیوں کے ڈرائیور ہی ہٹ اینڈ رن کیسز میں سخت سزا اور بھاری جرمانے کا سامنا کرنے کے حقدار کیوں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو فیصلہ کرنا چاہئے اور قانون میں ترمیم کرنی چاہئے۔
دریں اثنا جموں میں ٹینکروں کی جانب سے ایندھن کی عدم فراہمی کی وجہ سے ہڑتال کی وجہ سے کئی فلنگ اسٹیشن خشک ہوگئے۔کچھ پٹرول پمپوں پر ایندھن کے لئے قطار میں کھڑے لوگوں کا بہت زیادہ رش دیکھا گیا۔ٹرانسپورٹروں نے جموں و کشمیر کے گیٹ وے کٹھوعہ ضلع کے لکھن پور میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔