نئی ہلی/یکم جنوری
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جموں و کشمیر میں ترقیاتی کاموں اور سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے نئی دہلی میں ایک اعلی سطحی اجلاس 2 جنوری کو نئی دہلی میں طلب کیا ہے جس میں خاص طور پر جڑواں سرحدی اضلاع راجوری اور پونچھ کے حالیہ حملوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 27 دسمبر کو راجوری کا دورہ کیا تھا اور دونوں اضلاع میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی تھی۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، مرکزی داخلہ سکریٹری اے کے بھلا، جموں و کشمیر سے متعلق وزارت داخلہ کے اعلی عہدیداروں، نیم فوجی دستوں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان، چیف سکریٹری اٹل ڈولو، مالیاتی کمشنر اور ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ آر کے گوئل، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) آر آر سوین اور ایڈیشنل ڈی جی پی لاءاینڈ آرڈر وجے کمار سمیت دیگر کے اجلاس میں شرکت کرنے کی توقع ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ دو سیشن ہوسکتے ہیں ، ایک ترقیاتی کاموں سے متعلق اور دوسرا خاص طور پر امن و امان کی صورتحال کے لئے وقف کیا جائے گا ، خاص طور پر راجوری اور پونچھ اضلاع میں جہاں اس سال چار واقعات میں 19 فوجی شہید ہوئے تھے۔ تاہم لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور اندرونی علاقوں میں سیکیورٹی فورسز نے تقریبا 30 دہشت گردوں کو بھی مار گرایا ہے۔
2024 میں مرکزی وزیر داخلہ کے ذریعہ جموں و کشمیر میں ترقیاتی کاموں اور سیکورٹی کی صورتحال کا یہ پہلا بڑا جائزہ ہوگا جو اس سال کے لئے ترقیاتی اور انسداد عسکریت پسندی کی کارروائیوں کا ایجنڈا طے کرسکتا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ اجلاس میں پورے جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا لیکن راجوری اور پونچھ اضلاع میں اس سال دہشت گردانہ حملوں میں اضافے اور پیر پنجال کے پہاڑوں ، جنگلات اور دیگر حساس علاقوں میں چھپے ہوئے 30 کے قریب دہشت گردوں کو ختم کرنے کےلئے ضروری اقدامات پر غور کیا جائے گا۔
ایسی اطلاعات ہیں کہ سیکورٹی فورسز مشترکہ طور پر دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر آپریشن کر سکتی ہیں۔ اس طرح کی کئی کارروائیاں پہلے ہی جاری ہیں اور ان میں تیزی آنے کا امکان ہے کیونکہ مزید فوجی پہلے ہی راجوری اور پونچھ پہنچ چکے ہیں۔
21 دسمبر کو ضلع پونچھ کے سرنکوٹ علاقے میں ڈیرہ کی گلی میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ، جس میں چار فوجی شہید ہوگئے تھے اور تین شہری پراسرار طور پر ہلاک ہوگئے تھے ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 27 دسمبر کو راجوری کا دورہ کیا اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور اعلی فوجی کمانڈروں کے ساتھ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
عہدیداروں کے مطابق وزیر داخلہ کی میٹنگ میں جموں و کشمیر میں جاری ترقیاتی کاموں بشمول مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں ، وزیر اعظم ترقیاتی پیکیج (پی ایم ڈی پی) وغیرہ کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگست 2019 کے بعد سے جموں و کشمیر میں متعدد ترقیاتی کام جاری ہیں جن میں مرکزی حکومت کے علاوہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومت کے ہاتھوں میں شروع کئے گئے منصوبے بھی شامل ہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ ان تمام منصوبوں کا جائزہ لیا جائے گا اور اب یہ منصوبے اپنی تکمیل کے لئے طے شدہ ٹائم لائن ز پر پورا اتر رہے ہیں۔
کل ہی لیفٹیننٹ گورنر نے کہا تھا کہ کشمیر کو اگلے سال کے اوائل تک ریل کے ذریعے باقی دنیا سے جوڑ دیا جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کل ایودھیا سے دہلی کٹرا روٹ پر وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا، جو اس ٹریک پر اس طرح کی دوسری ٹرین ہے۔ وادی ریل لنک مکمل ہونے کے بعد تیسرا وندے بھارت جموں-سرینگر-بارہمولہ روٹ پر آگے بڑھے گا۔