جموں//
جموںکشمیر کے تھنہ منڈی بفلیاز کے جنگلی علاقے میں بدھ کومسلسل ساتویں روز وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری رہا جبکہ پونچھ کے کیرنی سیکٹر کو بھی محاصرے میں لے لیا گیا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے بدھ کے روز سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیک کئی علاقوں میں ملی ٹینٹ مخالف آپریشن شروع کیا ۔
سیکورٹی فورسز نے سانبہ میں بین الاقوامی کنٹرول لائن کے نزدیک کئی علاقوں کو محاصرے میں لے لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ پچھلے کئی روز سے گہری دھند کے نتیجے میں کم روشنی کے باعث بی ایس ایف کو نظر گزر رکھنے میں دقتیں پیش آر ہی ہیں۔ذرائع کے مطابق دھند کا فائدہ اٹھا کر اس طرف آنے والے دراندازوں کو روکنے کی خاطر ہی سانبہ میں تلاشی آپریشن لانچ کیا گیا ۔
بتادیں کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کے روز راجوری کا دورہ کیا اور وہاں پر سینئر آفیسران کے ساتھ پونچھ اور راجوری کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر دفاع نے آفیسران کو ہدایت دی کہ پونچھ اور راجوری کے سرحدی علاقوں میں مزید چوکسی بڑھانے کے ساتھ ساتھ اضافی اہلکاروں کو بھی تعینات کیا جائے تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے ۔
بتادیں کہ بفلیاز تھنہ منڈی میں جمعرات کی سہ پہر ملی ٹینٹوں نے فوجی گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں چار فوجی از جان جبکہ دو دیگر زخمی ہوئے تھے ۔
اطلاعات کے مطابق بفلیاز پونچھ میں ساتویں روز بھی تلاشی آپریشن جاری رہا جس دوران سیکورٹی فورسز نے پونچھ کے کیرنی سیکٹر کو بھی سیل کرکے فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے بیک وقت ۱۸مقامات پر سرچ آپریشن لانچ کیا ہے جبکہ مقامی لوگوں کو مطلع کیا گیا کہ وہ فی الحال جنگلی علاقوں کی اور جانے سے گریز کریں۔انہوں نے کہا کہ وہاں چھپے دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لئے فضائی نگرانی کی جا رہی ہے اور سراغ رساں کتوں کو بھی کام پر لگایا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ جموں وکشمیر پولیس اور فوج کے سینئر آفیسران آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔
بفلیازپونچھ میں تلاشی آپریشن کا دائرہ مزید کئی جنگلی علاقوں تک وسیع کیا گیا ہے ۔ذرائع نے بتایا’’دہشت گردجنگلی علاقے میں بھی ہی موجود ہو سکتے ہیں جس کے پیش نظر فوج کی اضافی کمک کو طلب کیا گیا تاکہ حملہ آوروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے ‘‘۔
لوگوں سے تلقین کی گئی ہے کہ وہ فی الحال جنگلی علاقوں کی اور جانے سے گریز کیا کریں کیونکہ وہاں پر سیکورٹی فورسز نے جگہ جگہ پر ناکے لگائے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ بفلیاز راجوری شاہراہ کو ٹریفک کی آمدورفت کے لئے بند رکھا گیاہے ۔ادھر اس حملے کے بعد پونچھ اور راجوری اضلاع میں سیکورٹی کے کڑے انتظامات کئے گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ضلع کی بعض سڑکوں پر ناکے لگا دئے گئے ہیں جہاں لوگوں کی جامہ تلاشی کے علاوہ کارڈ چیکنگ کی جاتی ہے اور ان کے موبائل بھی چیک کئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان ناکوں پر گاڑیوں کی بھی تلاشی کی جاتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ تاریخی مغل روڈ پر بھی کئی ناکے لگا دئے گئے ہیں جہاں آنے جانی والی گاڑیوں کی تلاشی کی جاتی ہے ۔
بعض ذرائع کے مطابق حکام نے راجوری اور پونچھ میں احتیاطی طورپر موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو معطل رکھا ہے ۔امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور افواہوں سے بچنے کی خاطر موبائیل انٹرنیٹ کو بند رکھا گیا ہے ۔