سرینگر///
بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی) کے جنرل سیکریٹری (آرگنائزیشن) اشوک کول نے منگل کے روز کہاکہ فاروق عبداللہ کو آرام کی سخت ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ سال ۱۹۹۰میں حالات کو خراب کرنے کے بعد فاروق عبداللہ انگلینڈ چلے گئے۔
کول نے کپواڑہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہاکہ نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فارو ق عبداللہ غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔ان کے مطابق این سی سرپرست کو آرام کی سخت ضرورت ہے۔
بی جے پی لیڈر نے مزید بتایا کہ جموںکشمیر میں ملی ٹینسی کا جلد پوری طرح سے خاتمہ ہوگا۔
ٹارگیٹ کلنگ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں اشوک کول نے کہاکہ ملوثین کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔انہوں نے کہاکہ پونچھ میں فوجی گاڑیوں پر حملے اور بارہ مولہ میں سابق ایس ایس پی کا قتل ناقابل برداشت ہے اور جوبھی ان واقعات میں ملوث ہوگا انہیں جلد ہی کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔
پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کول نے کہاکہ موجودہ مرکزی حکومت جس کی سربراہی مودی جی کر رہے ہیں پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کو واپس لا کے ہی دم لیں گے۔
کول نے کہاکہ نہرو کی غلطی کی وجہ سے ہی پاکستانی زیر قبضہ کشمیر وجود میں آیا ہے اور موجودہ حکومت اس کو واپس لا کر ہی دم لے گی۔ان کے مطابق جموں وکشمیر میں دفعہ ۳۷۰کی منسوخی کے بعد حالات دوبارہ معمول پر آئے ہیں۔