نئی دہلی//
دفاعی ذرائع نے جمعہ کو کہا کہ پاکستان جموں کشمیر کے راجوری،پونچھ سیکٹر میں دہشت گردی کو بحال کرنے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ اس علاقے کے جنگلاتی علاقوں میں۲۵ سے۳۰پاکستانی دہشت گردوں کے چھپے ہونے کا شبہ ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بحال کرنے کا منصوبہ پاکستان اور چین کی جانب سے لداخ سیکٹر سے فوجیوں کو ہٹانے اور اس علاقے میں افواج کو دوبارہ تعینات کرنے کے لیے ہندوستانی فوج پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایک بڑے گیم پلان کا حصہ ہے۔
ذرائع نے کہا کہ پاکستان اور چین کے گٹھ جوڑ کا ایک بڑا گیم پلان ہے کہ بھارت کو جموں و کشمیر سیکٹر سے باہر نکلنے کی اجازت نہ دی جائے اور چین کی سرحد پر فوجیوں کو تعینات نہ کیا جائے، خاص طور پر لداخ سیکٹر میں، جہاں پی ایل اے اور بھارتی افواج کے درمیان گزشتہ تین سال سے تعطل جاری ہے۔
ہندوستان نے۲۰۲۰میں چین کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے راشٹریہ رائفلز کی یونیفارم فورس کو پونچھ سیکٹر سے لداخ منتقل کیا تاکہ دوبارہ توازن قائم کیا جاسکے اور پی ایل اے پر دباؤ ڈالا جاسکے کہ وہ ہندوستانی طاقت کا مقابلہ کرے۔
ذرائع نے بتایا کہ تقریباً۲۵ سے۳۰پاکستانی دہشت گرد پونچھ راجوری سیکٹر کے بالائی علاقوں میں چھپے ہوئے ہیں تاکہ سیکورٹی فورسز پر حملے شروع کیے جاسکیں۔
گزشتہ برسوں کے دوران جب سے یونیفارم فورس لداخ آپریشن کے لیے روانہ ہوئی ہے، پاکستان نے اپنے دہشت گردوں کو پاکستان سے اس علاقے میں بھیجنا شروع کر دیا ہے تاکہ وہ بھارتی فوجیوں کے خلاف حملے کر سکے تاکہ بھارت کو اس علاقے میں اپنے فوجیوں کو دوبارہ تعینات کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔
ہندوستانی فوج نے حال ہی میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک اور بریگیڈ کو آگے بڑھایا تھا اور علاقے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ (ایجنسیاں)